غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں سب سے بڑے فعال الناصر ہسپتال نے بدھ کو بتایا ہے کہ اسے سیز فائر معاہدے کے تحت 15 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہسپتال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’فلسطینی شہدا مزید 15 لاشیں الناصر میڈیکل کمپلیکس پہنچی ہیں۔‘
بیان میں مزید بتایا گیا کہ اس معاہدے کے تحت اب تک کل 285 لاشیں وصول کی جا چکی ہیں۔
امریکی ثالثی میں 10 اکتوبر سے نافذ العمل سیز فائر معاہدے کے تحت اسرائیل اپنے ہر ایک قیدی کے بدلے 15 فلسطینی لاشیں واپس کر رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق غزہ کے صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹنگ کٹس کی کمی کی وجہ سے لاشوں کی شناخت میں مشکل ہو رہی ہے۔
اس سے قبل حماس نے 13 اکتوبر کو 20 زندہ قیدی اور 21 لاشیں واپس کی تھیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس بعض اوقات نامکمل باقیات دے رہا ہے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ وسیع تباہی کی وجہ سے لاشیں ڈھونڈنا مشکل ہے۔
اس 20 نکاتی منصوبے کے اگلے مراحل میں بین الاقوامی استحکامی فورس (International Stabilization Force) کے قیام کی تجویز شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے منگل کو دوحہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ غزہ میں بننے والی کسی بھی فورس یا ادارے کو سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کی قانونی حیثیت حاصل ہونی چاہیے۔‘