مقبوضہ مغربی کنارہ: اسرائیلی آباد کاروں کا حملہ، مسجد نذر آتش

اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد کی دیواروں پر پیغمبر اسلام حضرت محمد کے بارے میں گستاخانہ تحریر بھی لکھی۔

فلسطین میں مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیلی آباد کاروں کے حملے جاری ہیں اور جمعرات کو انہوں نے ایک مسجد کو نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ توڑ پھوڑ بھی کی ہے۔

فلسطینی حکام کے مطابق مغربی کنارے میں گذشتہ برس یہودی آباد کاروں نے 20 کے لگ بھگ مساجد کو حملہ کر کے نشانہ بنایا۔ فلسطین کے محکمۂ اوقاف اور مذہبی امور نے بتایا کہ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک ہزار مساجد کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی مطابق یہ واقع مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں دير استيا میں پیش آیا اور عینی شاہدین کے مطابق یہ حملہ اسرائیلی آبادکاروں نے کیا اور مسجد کو نذر آتش کرنے بعد وہاں توڑ پھوڑ بھی کی۔

دير استيا کے ایک مقامی رہائشی نظامی سلمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ مسجد کے امام اور نمازی جب صبح کی نماز کے لیے آئے تو انہیں مسجد میں عجیب بو محسوس ہوئی اور مرکزی دروازہ کھلا ہوا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ’جب غور کیا تو شمالی جانب دیواروں پر نسل پرستانہ نعرے لکھے گئے تھے جن میں پیغمبر اسلام حضرت محمد کے بارے میں گستاخی کی گئی تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ واضح طور پر آبادکاروں کا حملہ ہے کیونکہ چند سال قبل اسی گاؤں کی ایک مسجد پر بھی اسی طریقے سے حملہ ہوا تھا۔

جائے وقوعہ سے لی گئی تصاویر میں مسجد کی دیواروں پر نسل پرستانہ، فلسطین مخالف نعرے تحریر دکھائی دی جب کہ آگ لگانے سے مسجد کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ قرآن کے نسخے بھی جل گئے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کے ترجمان سٹیفن ڈوجاریک نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ مغربی کنارے کے بارے میں، ’میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ہم اس سے شدید پریشان ہیں۔ مغربی کنارے کی ایک مسجد پر راتوں رات عبادت کے مقام پر حملے مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم مذمت کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔‘

گذشتہ ماہ غزہ میں سیز فائر اور امن معاہدے کے باوجود اسرائیل کے غزہ کی پٹی پر حملے جاری ہیں جس میں مسلسل فسلطینوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا