اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کر دیں: وزارت صحت غزہ

10 اکتوبر سے نافذ العمل سیز فائر معاہدے کے تحت تاحال موصول شدہ لاشوں کی تعداد 330 ہے۔ اسرائیل ایک قیدی کے بدلے 15 فلسطینی لاشیں واپس کر رہا ہے۔

دو نومبر 2025 کو اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش کے دوران غزہ میں ایک مسلح فلسطینی بین الاقوامی ریڈ کراس آئی سی آر سی کی گاڑی کے قریب موجود ہے (عمر القطا/ اے ایف پی)

غزہ میں وزارت صحت نے ہفتے کو تصدیق کی کہ اسے امریکہ کی ثالثی میں سیز فائر معاہدے کے تحت 15 مزید فلسطینیوں کی لاشیں موصول ہوئی ہیں جس کے بعد ملنے والی کل لاشوں کی تعداد 330 ہو گئی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ’وزارت صحت 15 شہدا کی لاشوں کی وصولی کا اعلان کرتی ہے، جنہیں کل جمعے کو اسرائیل کی جانب سے ریڈ کراس کے ذریعے بھیجا کیا گیا تھا۔‘

امریکی ثالثی میں 10 اکتوبر سے نافذ العمل سیز فائر معاہدے کے تحت اسرائیل اپنے ہر ایک قیدی کے بدلے 15 فلسطینی لاشیں واپس کر رہا ہے۔

غزہ کے صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ’اس معاہدے کے تحت موصول ہونے والی لاشوں کی کل تعداد 330 ہو گئی ہے۔ جبکہ ملنے والی لاشوں میں سے اب تک 97 کی شناخت کی جا چکی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فلسطینیوں کی یہ 15 لاشیں 73 سالہ اسرائیلی قیدی مینی گوڈارڈ کی باقیات کے بدلے واپس کی گئی ہیں۔

قبل ازیں پانچ نومبر 2025 کو غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں اے ایف پی کے مطابق سب سے بڑے فعال الناصر ہسپتال نے تصدیق کی تھی کہ انہیں سیز فائر معاہدے کے تحت 15 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔

دوسری جانب خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق غزہ کے صحت کے حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ڈی این اے ٹیسٹنگ کٹس کی کمی کی وجہ سے لاشوں کی شناخت میں مشکل ہو رہی ہے۔

اس سے قبل حماس نے 13 اکتوبر کو 20 زندہ قیدی اور 21 لاشیں واپس کی تھیں۔

اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ حماس بعض اوقات نامکمل باقیات دے رہا ہے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ وسیع تباہی کی وجہ سے لاشیں ڈھونڈنا مشکل ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا