پاکستان کی آذربائیجان کو تیل اور گیس میں سرمایہ کاری کی دعوت

وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے وزیر اقتصادیات میخائیل جنروف سے ایک ملاقات میں وسطی ایشیائی ملک کو پاکستان میں تیل اور گیس کی سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی ہے۔

25 نومبر 2025 کو آذربائیجان کے وزیر برائے اقتصادیات میخائیل جباروف وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کے دوران (پی آئی ڈی)

وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے وزیر اقتصادیات میخائیل جنروف سے منگل کو ملاقات میں وسطی ایشیائی ملک کو پاکستان میں تیل اور گیس کی سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی ہے۔

اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم سے بدھ کی صبح جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور آذری وزیر کی منگل کو ہونے والی ملاقات میں آذربائیجان کے ساتھ تجارت، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے تبادلوں کا جائزہ لیا گیا۔

آذری وزیر ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ پاکستان کے دورے پر ہیں۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف نے نومبر میں آذربائیجان کا دورہ کیا تھا، جس کا مقصد تجارت، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر بات چیت کرنا تھا۔  

ایوان وزیر اعظم کے بیان میں کہا گیا کہ آذری وزیر کے ساتھ ملاقات میں دونوں فریقوں نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کا ’وسیع جائزہ‘ لیا۔ 

بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں نے دفاعی پیداوار، پٹرولیم اور معدنیات، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ڈیری اور لائیو سٹاک، مہمان نوازی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں پر بات چیت کے ساتھ اقتصادی تبادلے کو متنوع اور گہرا کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

ایوان وزیر اعظم کے بیان کے مطابق، ’وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان آذربائیجان مشترکہ سرمایہ کاری کمپنی کے قیام کی تجویز کا اعادہ کیا جس میں دونوں ممالک کی طرف سے مساوی شراکت ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’انہوں نے وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ میں آذربائیجان کی دلچسپی کا بھی خیرمقدم کیا اور سوکار (SOCAR) کو پاکستان میں تیل اور گیس کے اپسٹریم مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی۔‘

وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ، جس کا 2005 میں افتتاح ہوا تھا، کا مقصد کراچی کے ضلع کیماڑی اور پنجاب کے محمود کوٹ کے درمیان تیل کی ہموار نقل و حمل کو آسان بنانا ہے، جس کا مقصد تقریباً 4,000 ٹرکوں کی وجہ سے ٹریفک کی بھیڑ اور منفی ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا ہے۔

اس منصوبے کا انتظام پاک عرب پائپ لائن کمپنیز لمیٹڈ  کرتا ہے اور اسے صنعتی ترقی اور زرعی پیداوار کو برقرار رکھنے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر جب ملک میں توانائی کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

آذری وزیر نے امید ظاہر کی کہ جاری مصروفیات دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معیشت، صنعت اور سرمایہ کاری (2025-2028) میں تعاون کے روڈ میپ کو حتمی شکل دینے میں اختتام پذیر ہوں گی۔

پاکستان خشکی میں گھری وسطی ایشیائی ریاستوں کو بحیرہ عرب کے ذریعے عالمی منڈی سے جوڑ کر خود کو ایک اہم تجارتی اور ٹرانزٹ حب کے طور پر کھڑا کرنا چاہتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا