انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو پیر کو پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر نور خان ایئربیس پہنچ گئے ہیں، جہاں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
وفاقی کابینہ کے ارکان، سینئر حکومتی شخصیات اور معززین بھی ایئربیس پر موجود تھے۔
انڈونیشیائی صدر کے طیارے سے باہر آتے ہی صدر مملکت اور وزیراعظم نے ان سے خوش دلی کے ساتھ مصافحہ کیا، جبکہ روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے انہیں پھول پیش کیے۔ دونوں ملکوں کے پرچم تھامے بچوں نے بھی معزز مہمان کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
اے پی پی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر ہونے والا یہ دورہ صدر پرابووو سوبیانتو کا پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ انڈونیشیا کی جانب سے آخری صدارتی دورہ 2018 میں صدر جوکو ویدودو نے کیا تھا۔ اس سال پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے، جس کے باعث یہ دورہ خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اپنے قیام کے دوران انڈونیشیا کے صدر وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے، جبکہ صدر آصف علی زرداری، آرمی چیف، اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان بات چیت میں تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، صحت، آئی ٹی، موسمیاتی تبدیلی، تعلیم اور ثقافت سمیت کئی شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر غور ہوگا۔ علاقائی اور عالمی امور پر شراکت داری مضبوط بنانے پر بھی تبادلۂ خیال کیا جائے گا، جبکہ متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔
پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان دیرینہ اور خوشگوار تعلقات مشترکہ اقدار اور باہمی مفادات پر قائم ہیں۔ حکام کے مطابق یہ دورہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط، جامع اور مستقبل کے لیے زیادہ مؤثر بنانے کا اہم موقع فراہم کرے گا۔