بدعنوانی عوامی اعتماد کمزور کرتی ہے، احتساب کے ادارے سیاست سے بالاتر رہیں: صدر

انسداد بدعنوانی کے عالمی دن پر پاکستان کے صدر اور وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن اداروں کی کارکردگی متاثر کرتی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے امسداد بدعنوانی کا دن 2003 میں اس لیے مقرر کیا تھا کہ بدعنوانی سے ہونے والے نقصانات پر عالمی توجہ مبذول کرائی جائے ((گوگل نینو بنانا/انڈی گرافکس)

اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر منگل کو پاکستان کے صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ بدعنوانی عوام کے اعتماد کو کمزور کرتی ہے اس لیے احتساب کے ادارے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر کام کریں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یہ دن 2003 میں اس لیے مقرر کیا تھا کہ بدعنوانی سے ہونے والے نقصانات پر عالمی توجہ مبذول کرائی جائے اور اس کنونشن کی اہمیت اجاگر ہو جس کا مقصد کرپشن کو روکنا ہے۔

پاکستان کی مختلف حکومتیں یہ کہتی آئی ہیں کہ بدعنوانی ایک بڑا چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے مختلف اقدامات کیے جاتے رہے ہیں۔

صدر زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ احتساب کے ادارے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر رہیں، کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کریں اور اپنی کارروائیوں کو صرف قانون اور شفاف طریقہ کار کے مطابق چلائیں۔‘

صدر کا کہنا تھا کہ ’بدعنوانی عوام کا اعتماد کمزور کرتی ہے، اداروں کی کارکردگی متاثر کرتی ہے اور وسائل ان لوگوں تک نہیں پہنچنے دیتی جنہیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے وقت کے ساتھ احتساب کے نظام کو بہتر بنانے  کے لیے اقدامات کیے ہیں اور مختلف مالی بے ضابطگیوں، اختیارات کے غلط استعمال اور سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضوں کے کیسوں میں سرکاری رقوم لوگوں سے واپس لی گئی ہیں۔

پاکستان کے صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ بدعنوانی ترقی کی رفتار سست کر دیتی ہے اور اس سے  قانون کی بالادستی پر یقین گھٹاتا  ہے اور بنیادی سرکاری خدمات کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ’کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ اس کے ادارے مضبوط، غیر جانبدار اور انصاف کے اصولوں پر قائم ہوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صدر زرداری نے کہا کہ ’میں تمام سرکاری ملازمین، پیشہ ور افراد اور شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایمانداری اور اچھی حکمرانی کے عزم کا اعادہ کریں۔‘

اس دن کی مناسبت سے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ وہ پاکستان اقوام عالم کے ساتھ ہم آواز ہو کر انسداد بدعنوانی کے عالمی دن پر اس  عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ اور  بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے جاری اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔

2025 میں انسداد بدعنوانی کا عالمی دن ’نوجوانوں کے ساتھ مل کر بدعنوانی کے خلاف: ایماندار، باعزت مستقبل کی بنیاد‘ کے تحت منایا جارہا ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ مالی بدعنوانی کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اس ضمن میں قومی احتساب بیورو (نیب) اور تمام متعلقہ ادارے بھرپور  طریقے سے اور بڑی تندہی سے کارروائی کر رہے ہیں تاکہ انتظامی ، مالیاتی اور ادارہ جاتی سمیت ہر سطح پر جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کہا کہ ’مالی بدعنوانی ملکی ترقی، معاشرتی تنوع اور معیشت کی بنیادوں کو کمزور کرتی ہے اور عوامی اعتماد کو مجروح کرتی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان