آئی ایم ایف کا پاکستان پر اعتماد، ڈیفالٹ کے دہانے سے واپسی کٹھن تھی: شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو کہا کہ ڈیفالٹ کے دہانے سے ملک کو استحکام کی سمت میں سفر  کٹھن مرحلہ تھا جس  کے لیے سب نے مل کر قربانی دی۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف  22 جون 2023 کو پیرس، فرانس میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کر رہے ہیں (روئٹرز)

 پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ ’آئی ایم ایف‘ کی جانب سے حکومتی معاشی اصلاحات اور اقدامات کے مؤثر نفاذ کی وجہ سے جاری پروگرام کے تحت مالی اجرا کا فیصلہ کیا گیا۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کے ایگزیکٹو بورڈ نے پیر کو قرض کی دو سہولتوں کے تحت پاکستان کے لیے 1.3 بلین ارب کے اجرا کی منظوری دی تھی۔

بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر قرض کے توسیعی فنڈ سہولت ’ای ایف ایف‘ پروگرام کے دوسرے جائزے اور 1.4 ارب ڈالر کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی ’آر ایس ایف‘ کی پہلی جائزہ رپورٹ پر فیصلہ کیا گیا۔

ستمبر میں 2025 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے سات ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی حتمی منظوری دی تھی اور پہلے جائزے کی کامیابی کے بعد فنڈ پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کر چکا ہے اور اب دوسرے جائزے کے بعد ایک نئی قسط کے اجرا کی منظور کی دی گئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ’آئی ایم ایف کی جانب سے حالیہ مالی اجراء اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان معاشی استحکام اور ترقی  کے لیے ضروری اقدامات پر عملدرآمد کر رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ اور پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر چیف آف آرمی اسٹاف و چیف آف ڈیفنس فورسز کی معاونت کا کلیدی کردار ہے۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان میں معاشی اصلاحات و اقدامات کے مؤثر نفاذ پر اظہار اطمینان معاشی ٹیم بالخصوص وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور انکی ٹیم کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

’ڈیفالٹ کے دہانے سے ملک کو استحکام اور ترقی کی سمت میں گامزن کرنا ایک کٹھن مرحلہ تھا جس  کے لیے سب نے مل کر قربانی دی۔‘

شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے سیاست کی قربانی دے کر اور قوم نے معاشی مشکلات برداشت کرکے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا۔ ’پاکستان کی معاشی اصلاحات اور ڈیجیٹائیزیشن کامیاب کیس اسٹڈی کے طور پر دنیا بھر میں مثال بن گئی ہے۔‘

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ  استحکام کے بعد ترقی کی سمت میں گامزن معیشت کے حوالے سے ابھی مزید محنت درکار ہے۔ ’انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان قرضوں سے مکمل نجات حاصل کرکے معاشی طور پر خود کفیل ہوگا۔‘

آئی ایم ایف کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ای ایف) کے تحت پاکستان نے معیشت کو مستحکم بنانے اور اس کی طویل مدتی بحالی کے لیے حالیہ مہینوں میں اہم اقدامات کیے جن میں ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتر کارکردگی اور نجی شعبے کی ترقی میں پیش رفت کو برقرار رکھنا شامل ہے۔

پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں بھی بتدریج کمی آ رہی ہے۔

اگست میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا تھا کہ رواں سال کے دوران شرح سود یعنی پالیسی ریٹ مزید کمی کے علاوہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے بجلی کی قیمت بھی کم کی جائے گی۔

نومبر میں 3.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر

پاکستان کے سٹیٹ بینک نے منگل کو کہا ہے کہ نومبر 2025 کے دوران بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانیوں نے ترسیلات کی مد میں 3.2 ارب ڈالر کی رقوم بھیجی ہیں۔

ایک بیان میں کہا کہ  نمو کے لحاظ سے کارکنوں کی ترسیلات زر میں سال بسال بنیادوں پر 9.4 فیصد اضافہ ہوا۔

سیٹٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر، جولائی تا نومبر مالی سال  کے دوران موصول شدہ   ترسیلات زر 9.3  فیصد  اضافے کے ساتھ بڑھ کر  16.1 ارب ڈالر  تک پہنچ گئیں۔

گذشتہ برس کی اسی مدت کے دوران پاکستان میں  14.8 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے۔

نومبر 2025 میں پاکستان بھیجی گئی ترسیلات زر میں سب سے بڑا حصہ سعودی عرب کا تھا جہاں سے 75 کروڑ ڈالر 30 بھیجے گئے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی