کراچی ٹیسٹ: پہلا دن بولروں کے نام، 13 وکٹیں گر گئیں 

سری لنکا کے ناتجربہ کار بولنگ اٹیک کے سامنے پاکستانی بلے باز سوکھے پتوں کی طرح اڑتے رہے، پوری ٹیم 191 رنز پر آوٹ۔

ہلکی گھاس کے سبب  اظہر علی کا پہلے  بیٹنگ کا فیصلہ صحیح ثابت نہ ہوسکا(اے ایف پی)

نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی روایتی بے جان وکٹ پر بولروں کی کارکردگی نے دوسرے ٹیسٹ میں پہلے دن 13 بیٹسمینوں کو پویلین کی راہ دکھا دی۔

کراچی کے نیشنل سٹیڈیم کی وکٹ پر جب پاکستانی کپتان اظہر علی نے جمعرات کو  ٹاس جیتا تو پہلے بیٹنگ کے فیصلے کی وجہ ایک اچھے بیٹنگ ٹریک پر بڑا سکور کرکے مخالف ٹیم پر دباؤ ڈالنا بتائی  لیکن وکٹ پر ہلکی گھاس کے سبب ان کا پہلے بیٹنگ کا فیصلہ صحیح ثابت نہ ہوسکا۔

سری لنکا کے ناتجربہ کار بولنگ اٹیک کے سامنے پاکستانی بلے باز سوکھے پتوں کی طرح اڑتے رہے، اوپننگ کا حال حسب سابق وہی تھا جیسے وکٹ کا صرف معائنہ کرنے آتے ہیں۔ 

شان مسعود پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تھے جن کی باری 15 گیندوں پر پانچ رنز تک محدود رہی، انھیں اوشادا  فرنانڈو نے بولڈ کیا۔

دوسرے آؤٹ ہونے والے کپتان اظہر علی تھے جن کی خراب فارم کا سلسلہ جاری  ہے۔ انہیں دوسری ہی گیند پر فرنانڈو نے بولڈ کردیا، وہ اپنا کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔

پہلے ٹیسٹ کے ہیرو عابد علی آج بھی پر اعتماد نظر آرہے تھے اور چند اچھے شاٹ کھیلے۔ انہوں نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر سکور 65 تک پہنچایا، مگر لیفٹ آرم سپنر لاستھ ایمبولڈنیا کی ایک گیند کو سمجھ نہ سکے اور 38 کے سکور پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

اس موقعے پر بابر اعظم اور اسد شفیق نے صورت حال کو سنبھالا اور آہستہ آہستہ سکور 127 تک لے گئے تاہم  بابر ایمبولڈنیا کی ایک گیند کو کریز سے باہر نکل کر روکنا چاہتے تھے کہ سٹمپ ہوگئے، انہوں نے 60 رنز بنائے۔

ہیڈ کوچ مصباح الحق کی ضد پر کھیلنے والے حارث سہیل کی خراب فارم بھی جاری ہے، وہ نو رنز پر ایمبولڈنیا کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مصباح کی مڈل آرڈر بلے باز فواد عالم کو نہ کھلانے کی ضد ٹیم کو تباہ کررہی ہے۔ اگلے کھلاڑی محمد رضوان چار رنز بنا کر لہیرو کماراکی گیند پر بولڈ ہوئے، یاسر شاہ اگلی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

کمارا اس موقعےپر ہیٹ ٹرک پر تھے تاہم  محمد عباس اگلی گیند روکنے میں کامیاب رہے۔

اب ساری امیدیں اسد شفیق سے وابستہ تھیں، جنھوں نے مشکل حالات میں نصف سنچری مکمل کی وہ دونوں اینڈ بچانے کی کوشش کررہے تھے ۔اس کوشش میں ان کو اپنے کئی رنز چھوڑنے پڑے ۔

جب سکور 185 پر پہنچا تو کمارا کی ایک گیند پر سنگل لینے کی کوشش میں وہ فائن لیگ پر کیچ آؤٹ ہوگئے،  انھوں نے 63 رنز بنائے ، عباس اور شاہین شاہ بھی جلدی آؤٹ ہوگئے اور اس طرح پاکستان کی اننگ 191 پر سمٹ گئی۔

کمارا سب سے کامیاب بولر رہے، جنھوں نے 49 رنزدے کر چار اور ایمبولڈینا نے 71 رنزدے کر چار کھلاڑی آؤٹ کیے۔

سری لنکا کا آغاز بھی کچھ اچھا نہ تھا۔  28 کےسکور پر وشوا فرنانڈو شاہین  کی گیند پر رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے ۔انھیں امپائر نے پہلے آؤٹ نہیں دیا،  تاہم پاکستان نے ریویو لیا جس میں پتہ چلا کہ گیند ان کے بلے سے لگی تھی۔

کپتان ڈیموتھ کونارتنے جو اچھاکھیل رہے تھے 39 کے مجموعی سکور پر عباس کی ایک گیند کو کٹ کرتے ہوئے بولڈ ہوگئے، انھوں نے 25 رنزبنائے۔

اگلے بلے باز کوشال مینڈس عباس کی گیند پر 13 رنز بنا کر سلپ میں حارث کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔ 

میچ جب ختم ہوا تو سری لنکا کا سکور تین وکٹوں کے نقصان پر 64 رنزتھا۔ میتھیوز آٹھ اور نائٹ واچ مین ایمبولڈینا تین پر کھیل رہے ہیں۔ 

آج پاکستان کی طرف سے عباس نے دو اور شاہین شاہ نے ایک وکٹ لی۔

کل صبح کا سیشن بہت اہم ہوگا اور اگر پاکستان جلد ہی سری لنکا کی دو، تین وکٹیں لے لیتا ہے تو مہمان ٹیم  دباؤ میں آسکتی ہے۔  تاہم اس کے لیے پاکستانی بولروں کو لائن اور لینتھ کے ساتھ بولنگ کرنی ہوگی۔

معروف تبصرہ نگار رمیض راجہ کے خیال میں پاکستان خراب بیٹنگ کے باوجود ابھی بھی میچ میں ہے اور دوسرا دن بہت اہم ہوگا ، وکٹ پر ہلکی گھاس فاسٹ بولروں کو مدد دے گی۔ 

کراچی ٹیسٹ میں پہلے دن تماشائیوں کی قلیل تعداد رہی حالانکہ طالب علموں کے لیے فری انٹری تھی۔ ٹیسٹ میچ میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ شاید اس وجہ سے لوگ بڑی تعداد میں میچ دیکھنے نہیں آئے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ