پاکستان میں افغان سفیر واپس کابل طلب

اکتوبر 2019 میں افغان سفیر عاطف مشعال نے پشاور افغان مارکیٹ میں افغان پرچم لہرایا اور پاکستان مخالف تقریر کی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدگی کا شکار ہوئے۔

پاکستانی حکام کے مطابق عاطف مشعال کا تعلق سیاست سے رہا ہے اور وہ کیرئیر ڈپلومیٹ نہیں ہیں اس لیے ان کا رویہ سفارتی آداب  سے متصادم تھا (اے ایف پی)

پاکستان میں افعانستان کے سفیر عاطف مشعال کو حکام نے واپس کابل طلب کر لیا ہے۔ اس بارے میں انڈپینڈنٹ اردو کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ افغان سفیر کو عمرے سے واپسی پر اسلام آباد میں چارج دینے کا حکم مل چکا ہے۔

افغانستان کی حکومت نے سرکاری طور پر ابھی اس بارے میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے اور کابل میں وزارت خارجہ سے رابطے کے باوجود ان کا کوئی ردعمل موصول نہیں ہوا ہے۔

تاہم پاکستان میں دفتر خارجہ کے مطابق حال ہی میں افغانستان میں پاکستانی شہری کے اغوا کے معاملے پر جب افغانستان سفیر کی طلبی کی گئی تو افغانستان سفارت خانے کے ناظم الامور شاکر قرار نے دفتر خارجہ میں بتایا کہ افغان سفیر عاطف مشعال اسلام آباد میں نہیں ہیں اور ان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ کابل میں بھی ذرائع نے ان خبروں کی تصدیق کی ہے۔

افغان سفیر عاطف مشعال کو نومبر 2018 میں پاکستان میں افغانستان کا سفیر تعینات کیا گیا تھا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ایک سال کے عرصے میں انھوں نے اسلام آباد اور کابل کے درمیان تعلقات کی کشیدگی بڑھانے میں مبینہ طور پر کردار ادا کیا۔

پاکستانی حکام کے مطابق عاطف مشعال کا تعلق سیاست سے رہا ہے اور وہ کیرئیر ڈپلومیٹ نہیں ہیں اس لیے ان کا رویہ سفارتی آداب سے متصادم تھا۔ پاکستان میں تعیناتی سے قبل وہ افغانستان کے کرکٹ بورڈ کے سربراہ تھے۔

پاکستان کے کابل میں سفارت خانے نے بھی تصدیق کی ہے کہ عاطف مشعال کو گذشتہ برس نومبر میں افغانستان واپس بلا لیا گیا تھا اور ان کے مبینہ غیر پیشہ ورانہ رویے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

اکتوبر 2019 میں افغان سفیر عاطف مشعال نے پشاور کے افغان مارکیٹ میں افغانی جھنڈا لہرایا اور پاکستان مخالف تقریر کی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدگی کا شکار ہوئے۔ اس واقعے پر پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں شدید ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا اور ان کے خلاف کارروائی کا اشارہ دیا تھا۔

اعلیٰ سفارتی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس واقعے کے بعد پاکستان انٹییلی جنس ہیڈ کوارٹر میں افغانستان کے سفیر کو طلب کر کے واقعے پر تحقیقات کی گئیں جس پر افغانستان حکومت نے احتجاج کیا کہ ان کے سفیر سے اسلام آباد میں تحقیقات کر کے ان کی تضحیک کی گئی ہے۔ اسی دوران کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام کو ہراساں کرنے کے واقعات بھی زور پکڑنے لگے۔

گیارہ نومبر 2019 کو سیکرٹری دفتر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے کابل کا دورہ کیا اور سارے معاملات افغان حکومت کے سامنے رکھے جس کے بعد افغانستان حکومت کے علم میں آیا کہ گذشتہ ایک برس میں اسلام آباد اور کابل کے درمیان پیدا ہونے والی غلط فہمی اور کشیدگی کی وجہ سفیر عاطف مشعال ہیں۔ ان تفصیلات کی روشنی میں افغان حکومت نے پاکستان میں تعینات سفیر کو واپس طلب کیا اور ان کو ہٹانے کے احکامات جاری کر دیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اطلاعات ہیں کہ عاطف مشعال ابھی عمرہ پر ہیں اور واپس لوٹ کر اسی ہفتے وہ اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔ اس حوالے سے افغانستان کے سفارت خانے میں تعینات ملٹری اتاشی سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس خبر کی نہ تو تصدیق کی اور نہ ہی تردید کی بلکہ کہا کہ ’چیک کر کے بتائیں گے کہ اصل معاملہ کیا ہے۔‘

سفارتی حکام کے مطابق نئے سفیر کی تعیناتی کے لیے افغانستان میں دو ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ فاروق وردگ جو وزیر تعلیم بھی رہ چکے ہیں اور سرور احمد زئی جن کے پاکستانی وزیر شہریار آفریدی سے قریبی تعلقات ہیں۔ سرور احمد زئی افغان صدر اشرف غنی کے مشیر بھی ہیں۔

ماضی میں ڈاکٹر عمر زخیلوال پاکستان میں افغانستان کے سفیر تھے۔ ان سے قبل عمر داؤد زئی بھی پاکستان میں سفیر رہ چکے ہیں جنہوں نے سفارتی آداب کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیے اور افغانستان کے لیے اچھے سفیر ثابت ہوئے۔ ان کے مقابلے میں عاطف مشعال کوئی زیادہ متحرک بھی نہیں تھے۔

افغان امور کے ماہر سینیئر صحافی طاہر خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ عاطف مشعال اچھے انسان ہیں لیکن جب سفیر تعینات کیا جائے تو سفارتی آداب ملخوظ خاطر رکھنے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا افغان سفیر عاطف مشعال کی بطور سفیر سب سے بڑی غلطی ان کا پشاور افغان مارکیٹ میں افغانستان کا جھنڈا لہرانا تھا جو کہ ان کو نہیں کرنا چاہیے تھا۔

طاہر خان کا کہنا تھا: ’یہ کسی سفیر کو زیب نہیں دیتا کہ وہ جذباتی رویہ اختیار کرے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ یہ درست ہے کہ عاطف مشعال کو واپس بلوا لیا گیا ہے لیکن سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم عاطف مشعال کا سامان بھی واپس افغانستان بھجوا دیا گیا ہے۔

سفارتی ماہرین کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان پیچیدہ مسائل کی موجودگی میں سفیروں کو انتہائی احتیاط سے اپنے فرائض سرانجام دینے ہوتے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا