جاپانی وائرس کش دوا کرونا کے علاج میں ’موثر‘

اس دوا کا نام فیوی پیراور ہے اور اس کا برانڈ نیم ایوگان ہے۔ اسے 2014 میں جاپان میں فلو، ییلو فیور، ایبولا اور فٹ اینڈ ماؤتھ وغیرہ جیسی بیماریوں کے لیے منظور کیا گیا تھا۔

چین کی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایک عہدے دار ژانگ شنمن نے منگل کو نامہ نگاروں کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’یہ بہت محفوظ ہے اور اس کا علاج واضح طور پر موثر ہے۔‘(تصویر: روئٹرز)

چین کے طبی حکام نے کہا ہے کہ ایک جاپانی وائرس کش دوا بظاہر کرونا وائرس کے مریضوں میں موثر ثابت ہوئی ہے۔  

اس دوا کا نام فیوی پیراور ہے اور اس کا برانڈ نیم ایوگان ہے۔ اسے 2014 میں جاپان میں فلو، ییلو فیور، ایبولا اور فٹ اینڈ ماؤتھ وغیرہ جیسی بیماریوں کے لیے منظور کیا گیا تھا۔

تاہم اب اس نے چینی شہروں شینزن اور ووہان میں کو وڈ 19 کے 320 مریضوں میں حوصلہ افزا نتائج دکھانا شروع کر دیے ہیں۔

چین کی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایک عہدے دار ژانگ شنمن نے منگل کو نامہ نگاروں کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’یہ بہت محفوظ ہے اور اس کا علاج واضح طور پر موثر ہے۔‘

شینزن میں جن 35 مریضوں کو یہ دوا دی گئی ان میں بظاہر کرونا وائرس کا نتیجہ چار دنوں میں منفی آیا، جب کہ جن 45 مریضوں کو دوا نہیں دی گئی، ان میں 11 دنوں میں ایسا ہوا۔

جاپانی براڈکاسٹر این ایچ کے نے بتایا ہے کہ شینزن کے مریضوں میں سے 91 فیصد کے ایکس رے میں پھیپھڑوں کی حالت میں بہتری دیکھی گئی، جب کہ جنہیں دوا نہیں دی گئی ان میں 62 فیصد میں بہتری آئی۔

ژانگ نے کہا کہ ووہان میں ہونے والے تجربات میں 240 مریض شامل تھے۔ دوا استعمال کرنے والے مریضوں کا بخار دوا نہ استعمال کرنے والوں کی نسبت جلدی کم ہو گیا اور ان کی کھانسی میں بہت زیادہ بہتری آئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرکاری میڈیا کے مطابق ژانگ نے کہا کہ دوا چینی طبی ٹیموں کو تجویز کی گئی تھی اور اسے کرونا وائرس کے علاج میں جلد از جلد شامل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایک چینی دوا ساز کمپنی اس کی متواتر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے جلد از جلد اس کی بڑے پیمانے پر تیاری شروع کر رہی ہے۔

اخبار دی مائینیچی کے مطابق جاپان نے ایوگان کی 20 لاکھ گولیوں کا ذخیرہ اکٹھا کر لیا ہے۔

جاپان مارچ سے اس دوا کو ان مریضوں میں استعمال کر رہا ہے جن میں علامات ہلکی یا معتدل ہیں۔

دوسری طرف جاپان کی ہیلتھ لیبر اینڈ ویلفیئر کی وزارت کے ایک عہدیدار کے حوالے سے مقالے میں بتایا گیا کہ ’ہم نے 70 سے 80 لوگوں کو ایوگان دی ہے، لیکن یہ بظاہر اچھے طریقے سے کام نہیں کر رہی اور وائرس کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘

یہ بتانے کے علاوہ کہ یہ دوا کرونا وائرس کے زیادہ شدید مریضوں میں موثر نہیں ہے، جاپانی حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ دوا ماں کے پیٹ میں موجود بچوں میں خرابیاں پیدا کر سکتی ہے اور اسے ان خواتین کو نہیں دینا چاہیے جو حاملہ ہوں یا حاملہ ہونے کی کوشش کر رہی ہوں۔

یہ دوا فیوجی فلم کی دوا ساز شاخ تیار کر رہی ہے۔ یہ کمپنی اپنے کیمروں کے لیے زیادہ جانی جاتی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس اعلان کے بعد کمپنی کے حصص میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 5207 ین پر ختم ہوئے۔

کمپنی نے چینی حکومت کے اعلان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ایک ترجمان نے کہا کہ فیوجی فلم صرف جاپانی حکومت سے آرڈر ملنے پر ایوگان بناتی ہے اور اس کے اس دوا کو فروخت کرنے کے کوئی اہداف نہیں ہیں۔

سرکاری ادارے این ایچ کے کے مطابق جاپان میں کرونا وائرس کے مصدقہ 868 مریض موجود ہیں جب کہ 29 اموات بھی ہو چکی ہیں۔ ان میں وہ کروز شپ ڈائمنڈ پرنسس کے کیس شامل نہیں ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت