کیا وزیر خوراک پنجاب سے استعفیٰ لیا گیا؟

حکومتی ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے آج بروز پیر ان سے ملاقات میں انہیں عہدے سےاستعفی دینے کی ہدایت کی ۔

(سوشل میڈیا)

پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے)کی جانب سے ملک میں حالیہ آٹا اور چینی بحران سے متعلق منظر عام پر آنے والی رپورٹ کے بعد پنجاب کے صوبائی وزیر کا استعفی آ گیا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے آج بروز پیر ان سے ملاقات میں ان کوعہدے سےاستعفی دینے کی ہدایت کی ۔صوبائی وزیر اطلاعات ونشریات فیاض الحسن چوہان نے صوبائی وزیر سمیع اللہ چودھری کے مستعفی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

سابق سیکرٹری خوراک کمشنر ڈیرہ غازی خان نسیم صادق کو بھی او ایس ڈی بنادیاگیاہے۔وہ 2019میں وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری کے ساتھ سیکرٹری خوراک کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔

ترجمان پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ نسیم صادق نے خود وزیر اعلی پنجاب سے درخواست کی تھی کہ انہیں او ایس ڈی بنادیاجائے۔جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں کمشنر کےعہدے سے بھی ہٹادیاگیاہے۔

واضح رہے کہ چند ماہ پہلے جب پنجاب میں آٹے کا بحران پیداہوا اور آٹے کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہواتو اسے محکمہ خوراک کی ناقص حکمت عملی قراردیاگیاتھا جب کہ صوبائی وزیر خوراک سمیت تمام حکام اسے معمول کا بحران قراردیتے رہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اب استعفے میں یہ بھی تسلیم کیاگیا ہے کہ محکمہ خوراک پوری طرح نظام بہتر نہیں کر سکا جس کی وجہ سے بحران پیدا ہواتھا۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے کی رپورٹ میں چینی بحران کے حوالے سےپی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین وفاقی وزیر خسرو بختیار اور اتحادی جماعت کے رہنما مونس الہی پر بھی خلاف ضابطہ اربوں روپے کا فائدہ اٹھانے کا الزام عائد کیاگیاہے۔
حکومتی وزیر کے مستعفی ہونے پر پنجاب کی سیاست میں ہلچل دکھائی دیتی ہے کیونکہ حکمران جماعت پی ٹی آئی کو پنجاب کے ایوان میں چند نشستوں کی برطری حاصل ہے ایسے معاملات سے مستقبل قریب میں حکومت کے لیے مشکلات میں بھی اضافہ ہوسکتاہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان