'یہ اداکارائیں ورزش کی ویڈیو میں دکھانا کیا چاہتی تھیں؟'

2020 کے لاک ڈاؤن میں دنیا بھر کے آن لائن سٹور گھر پہ ورزش کی پرانی سے پرانی ویڈیو بیچ چکے ہیں، ایسے میں چند سوال ذہن میں آتے ہیں۔

(اے ایف پی)

اینجلا لینزبری نے کپڑے اتارے اور جھاگ سے بھرے ٹب میں داخل ہو گئیں۔  مقبول ٹی وی شو'دا مرڈر شی روٹ'کی سٹار پرجوش انداز میں کہتی ہیں: 'نسوانیت اور جنسی کشش ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔'

اس دوران انہوں نے اپنی ٹانگیں ٹب سے  باہر نکالیں پیروں کی انگلیوں کو بل دیا اور کہا: 'سمجھا جاتا تھا کہ ماہواری بند ہونے کے   بعد خواتین کی سیکس میں دلچسپی نہیں رہتی  لیکن اب ہم جانتے ہیں ایسا درست نہیں ہے۔

وہ اپنی بات کو صحیح ثابت کرنے کے لیے اپنے ہاتھ کو جھاگ کے بلبلوں کے نیچے لے گئیں اور سُرور میں اپنے سر کو پیچھے کی طرف جھکا لیا۔

یہ منظر لینزبری کی 'پوزیٹومُوو'نامی ویڈیو کا ہے جو کوئی پورنوگرافی کی مخصوص ویڈیو نہیں بلکہ ورزش کی ویڈیو ہے جو انٹرنیٹ کے پراسرار گوشوں میں دوام حاصل کر چکی ہے۔

لینزبری کی ویڈیو فلاح عامہ کے ارادے سے بنائی گئی ہے اور اس کا ہدف 50 برس سے زیادہ عمر کے افراد ہیں۔ اس ویڈیو میں اپنی ذات سے محبت کی اہمیت اور جسمانی طور فِٹ رہنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ جیسا کہ اُس دور کی بہت سے مشہور شخصیات کی ورزش پر مبنی ویڈیوز تھیں۔

ہمیں 80 کی دہائی کے آخر اور 90 کی دہائی کے شروع میں حقیقی سٹارز کا عروج دکھائی دیتا ہے جو عوام لیے جسم کو پھیلاتی، سکیڑتی اورموڑتی تھیں۔

ان سٹارزمیں شیر، شرلی میکلین اور مارک والبرگ (یا'مارکی مارک'جو اُس وقت اسی نام سے جانے جاتے تھے) شامل تھے، جو چُست لباس زیب تن کرنے والی امریکی اداکارہ اور ماڈل کا انداز اپنا کر فائدہ اٹھاتے تھے۔ 'یہ اداکارائیں کیا دکھانا چاہتی تھیں؟'

جین فونڈا نے وی سی آر کی مدد سے گھر میں ورزش کو انقلابی شکل دی۔ ان کی ٹیپس مضحکہ خیز، بھدی اور ہیجان سے بھرپور جنسی ہوتی تھیں۔

اب کہانی کے پلاٹ میں عجیب موڑ کے بعد وہ سب ٹیپس بھی 2020 کے موسم گرما کی  ضرورت بن گئی ہیں۔

آن لائن خریداری کے ای بی سٹور پر گیمنگ سکواڈ کے نام سے دکان چلانے والے لیوک مچل کہتے ہیں: 'لاک ڈاؤن شروع  ہونے کے بعد ہم نے جسمانی ورزش کی قطعی طور پر ہر وہ ویڈیو فروخت کردی ہے جس کے بارے میں آپ سوچ سکتے ہیں۔'

گیمگنگ سکواڈ نامی یہ ادارہ برطانیہ میں پرانی وی ایچ ایس ٹیپس کا سب سے بڑا فروخت کنندہ بن گیا ہے۔ 'جسمانی فٹنس کی تربیت دینے والی روزمیری کونلے کی ویڈیوز سے زیادہ فروخت ہوئی ہیں۔

شیر کی'باڈی کونفیڈنس'، 'اے نیو ایٹی چیوڈ'سب فروخت ہو چکی ہیں۔

ہم نے مارچ میں موٹیویٹر کی 12 کاپیاں فروخت کی ہیں۔ میرا نظریہ ہے کہ ایسے بہت سے افراد جن کے پاس خرچ کرنے کے لیے بڑی رقم موجود ہے وہ اپنی عمر کی 20 یا 40 کی دہائیوں کےآخری حصے کی طرف جا رہے ہیں۔ وہ اپنی یادیں خرید رہے ہیں۔ یہ بیتے دنوں کی یادیں ہیں۔'

انہوں نے مزید کہا: 'ایسا بھی دکھائی دیتا ہے وہ جدید دور کی ڈی وی ڈیز یا برطانوی فٹنس کوچ جووکس کے مقابلے میں زیادہ تفریح حاصل کرتے ہیں۔ میں روزمیری کونلے کی کچھ ویڈیوز دیکھ رہا تھا اور یہ دیکھ رہا تھا کہ انہیں دل کا دورہ کیوں نہیں پڑا۔ مجھے علم نہیں ہے لیکن کچھ لوگوں کو یہ ضرور اچھا لگناچاہیے اور یہ حقیقت وہ اس پر مناسب طریقے سے عمل کر رہے ہیں۔ یہ اگلے وقتوں کے اور پرکشش لوگ ہیں۔

یہ جین فونڈا تھیں جنہوں نہ صرف ورزش کی ٹیپس کا آغاز کیا بلکہ وی ایچ ایس مکمل طور پر ایک صنعت بن گئی۔ انہیں زندگی بھر ورزش کا شوق رہا ہے۔ جب 1981 میں ان سے ان کی ورزش کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب کو وی ایچ ایس ٹیپ کی شکل دینے کی خاطر آگے آنے کے لیے رابطہ کیا گیا تو وہ ابتدا میں پریشان ہو گئیں۔

 

کتاب ایک الگ چیز تھی جب کہ ویڈیوز بہت آگے کا ایک قدم ہیں۔ اس میں بہت کم  پیسے تھے اورپھر اُس وقت بہت تھوڑے لوگ وی سی آر خریدنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔

ویڈیو ڈسٹری بیوشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو افسر سٹوارٹ کارل کا خیال  تھا کہ تیار کی گئی ایسی ٹیپ جسے باربار چلایا جا سکتا ہے پوری صنعت کو تیزی سے آگے لے جا سکتی ہے۔

یہ تبھی ممکن ہوا جب جین فونڈا کو احساس ہوا کہ ایک ٹیپ اُن کی ایک سیاسی منصوبے کے لیے فنڈ اکٹھے کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

اس منصوبےکا نام' دا کیلی فورنیا کیمپین فاراکنامک ڈیموکریسی تھا۔ جین فونڈا کی ویڈیو جاری ہونے کے بعد پہلے سال کے دوران اس کی دو لاکھ کاپیاں فروخت ہو گئیں جو بہت بڑی کامیابی تھی۔

فونڈا نے 2012 میں یاد کرتے ہوئے کہا: 'خواتین نے اس کے  بارے میں سننا شروع کر دیا۔ دوست ایک دوسرے کو بتاتے تھے کہ ہم نے یہ ویڈیو دیکھی ہے، یہ واقعی کام کی چیز ہے۔

طلب بڑھنے کے ساتھ وی سی آر سستے ہو گئے اور اس سے پہلے کہ مجھے پتہ چلتا 17 لاکھ کی تعداد میں اوریجنل ویڈیو فروخت ہو گئی۔ میں ویڈیو ہال آف فیم میں داخل ہو گئی۔

فونڈا کی ٹیپس کی دھڑا دھڑا نقالی شروع ہو گئی۔ آسکر انعام یافتہ اداکارہ نے ورزش کی ابھرتی ہوئی صنعت کو وہ اہمیت دی جو اس سے پہلے اسے حاصل نہیں تھی۔ وی ایچ ایس ورزش کی مارکیٹ کے لیے کوئی اور اتنا بڑا ستارہ ثابت نہ ہوا اور فونڈا نے اپنی ٹیپس سے اتنی دولت کمائی کہ انہوں نے 1991 میں اداکاری ترک کر دی۔ (ایسا 2005 تک رہے گا)۔

آج فونڈا کی ٹیپس جن میں سے زیادہ ترڈی وی ڈیز پر منتقل کی جا چکی ہیں، فروخت میں سے آگے ہیں۔

وی ایچ ایس کی پرانی مارکیٹ میں انہیں سونے پر سہاگے کے طور پر لیا جاتا ہے۔ فونڈا کے زمانے کی شہرت یافتہ شخصیات کی فِٹنس ٹیپس بھی برابر کم یاب ہیں۔

وی ایچ ایس فِٹنس سرکٹ پر امریکی اداکارہ لینیاکوئگلی کی'ہورر ورک آؤٹ'نامی ٹیپس بھی ناقابل حد تک مقبول ہیں۔ ان ٹیپس میں زومبیز کو ورزش کرتے اور گھر پر نائٹ پارٹی کرتے دکھایا گیا جو جلد ہی فِٹنس کی کلاس میں بدل جاتی ہے۔

کوئلگے جو ایک کم بجٹ والی فلموں کے سٹار ہیں، مخصوص گروہ کی ڈراؤنی فلموں میں کرداروں کے لیے مشہور ہیں۔

ان فلموں میں ریٹرن آف دا لیوِنگ ڈیڈ، ہالی وڈ چین سا ہوکرز اور نائیٹ آف دا ڈیمنز شامل ہیں۔

اداکارہ نے مذاق لگنے والی ورزش کی وہ فلم حاصل کرجو سیکسی اور ڈراؤنی اور آپ کی صحت کے لیے اچھی ہے۔ اداکارہ کا یہ فلم حاصل کرنا بظاہر ناممکن نظر آتا ہے۔

کوئلگلے یاد کرتی ہیں: 'میں مرڈر ویپن نامی فلم کر رہی تھی۔ مجھے ایک سین دیا گیا جہاں مجھے قتل کرنے کے لیے ایک بڑا ہتھوڑا اوپر سے نیچے لانا تھا۔ میرے دوست کین سیٹ پر تھے اور انہوں نے کہا'واہ یہ آپ کی بانہوں کے لیے بہترین ورزش ہے۔ ہم دونوں نے ایک دوسرے کو اس طرح دیکھا جیسا کوئی آئیڈیا مل گیا ہو۔

 نتیجے میں جو فلم  بنی اسے ہال نے لکھا اور ہدائت کاری کی۔ یہ فلم کوئگلی کے والدین کے گھراور لاس اینجلس کے باہر پہاڑوں کو سیٹ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے  دو دن میں فلمائی گئی۔ وہ ہنستے ہوئے کہتی ہیں'یہ چھاپہ مار انداز میں فلم بنانے کا عروج تھا۔ مجھے پیروڈی اچھی لگتی ہے اس لیے ہم اس طرح کے تھے۔ ٹھیک ہے! ہمیں جین فونڈا کو دکھانا چاہیے۔ ہم اُن  کی دولت کا مقابلہ کریں گے۔ ہم فٹنس کو لےکر اسے دوسرے خوف ناک عناصر کا حصہ بنا کر محض لطف اندوز ہو رہے تھے۔'

کوئگلی کہتی ہیں کہ ان کی کبھی ایسے مداحوں کے ساتھ ملاقات نہیں ہوئی جو واقعی ہوررورک آؤٹ منصوبے پر یقین رکھتے ہوں۔ اگرچہ وہ ایسےمداحوں کو جانتی ہیں جو پارٹیوں میں اکٹھےہو کر فلمی مناظر کی نقل کرتے ہیں۔

ہوررورک آؤٹ اس دور کی بہت سی ویڈیوز شیئر کرتا ہے۔ ان میں صرف فونڈا کی ٹیپس کو خلاف معمول یادگاری ویڈیوز سے بالخصوص کہیں بہتر قراردیا گیا ہے۔

ووگ میگزین نے ویڈیو کے اعلیٰ معیار کی بنیاد پر فونڈا کی پہلی ٹیپ کو 2018 میں'اب بھی ورزش کی بہترین کلاس'کہا۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ  اپنے دور کی کہیں کم جاندار ویڈیوز سے بھی بہت زیادہ اچھی ہیں۔

 ورزش میں نیا رجحان شیر فٹنس 'بلیو' نامی میگزین کی سٹار کو زیرجاموں میں ورزش کرتے دکھاتا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ لٹویاجیکسن کو معلوم نہیں ہے کہ وہ اپنی سٹیپ اپ ورک آؤٹ ٹیپ میں کہاں ہیں۔ شرلی میکلین کےاِنر ورک آؤٹ میں امریکہ کے مزاحیہ ڈرامے'ٹرمز  آف دی انڈیئرمنٹ'کی سٹار تین منٹ تک آلتی پالتی مار کر بیٹھی دکھائی دیتی ہیں۔ وہ ساکت ہیں اور جب وہ'اندروانی توانائی کے بہاؤ'کی مشق میں'جیومیٹرک ڈیزائن'پربات کرتی تو اُن کا لہجہ خوف ناک حد تک ایک جیسا ہے۔ اس کے بعد 10 منٹ تک حسیات  تیز کرنے کا عمل ہے جیسا کہ ونڈوز 95 کا سکرین سیور۔

اس دور کی بہت سی ویڈیوز میں سب سے بڑی بات یہ ہے کہ چاہے ان میں بڑی عمر کی خواتین ہوں یا نوجوان اداکار، وہ کس قدر پریشان کن حد تک جنسی جذبات کوابھارتی ہیں۔

گھر پر ورزش کی ویڈیو کی قسم کے اصل مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ کسی حد مناسب بھی ہے۔

جب کارل نے پہلی بار فِٹنس وی ایچ ایس کا خیال پیش کیا تو انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ 'اس خلا کو پُر کرنا چاہتے ہیں جو جاز اور ڈپپ تھروٹ نامی کم بجٹ والی 'فلموں' جنہیں جلدی فلمایا جا سکتا تھا کے درمیان موجود تھا۔

کم بجٹ والی ہونے کے باجود ان فلموں کی ہزاروں کاپیاں فروخت ہوئیں۔ ان فلموں میں خفیہ جنسیت موجود تھی جو فِٹنس کی طرف کم رجحان رکھنے والے ناظرین کو اتنا پریشان کر دیتی کہ وہ بالغوں کی فلموں کی دکان میں قدم نہ رکھ پاتے۔

امریکی اداکارہ ایلیسامیلانو کی ورزش کی فلم ٹِین سٹیم اس وقت ریکارڈ کی گئی جب وہ 1980 کی دہائی میں مزاحیہ سیریز'ہو از دا بوس'میں کام کے دوران جوانی کے دور میں شہرت کی بلندیوں پر تھیں۔

ورزش کی یہ فلم 10 سے 15 سالہ کی لڑکیوں کے لیے بنائی گئی تھی (خود اس پر سرخ جھنڈی تھی)۔ لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ فلم گندی سوچ کے مالک بوڑھے مردوں نے تیار کی۔ یہ فلم ایک ایسے سیٹ پر فلمائی گئی جو نوجوان لڑکی کا بیڈروم لگتا تھا۔ فلم میں میلانو اور اُن کی دوست دوسری لڑکیاں ہنستے ہوئے جسم کو پھیلاتے اور زمین پر بیٹھ کر اپنا راستہ بناتی ہیں۔ کیمرہ اُن کے پیٹ کی ہر حرکت کے کلوز اپ پر رال ٹپکاتا ہے۔

اسی طرح اداکار اور پروڈیوسر مارکی مارک کی ورزش کی فلم 'فارم، فوکس، فٹنس' میں بھی ہر جگہ سیکس ہے۔ اُن کے بل کھاتے پٹھوں پر تھوڑا تھوڑا دکھائی دیتا ہے اور پوشیدہ طریقے ہم جنس پرستی کا اظہار کرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جب اداکار والبرگ بستر پر قمیص کے بغیر اچھل کود کرتے ہیں تو سیکس کھل کر سامنے آ جاتا ہے۔ اُن کے کزن انہیں جگا کر نیچے کی منزل پر موجود کیک کی پیش کش کرنے کے لیے اچانک کمرے میں داخل ہوتے ہیں۔ اس کے بعد والبرگ سستی اور مشکل کے ساتھ اپنی چادروں کے نیچے سے نکلتے ہیں۔ اس دوران کیمرہ اُن کے کیلون کلین برانڈ کا زیرجامہ دکھاتا ہے جس کی وہ اُس وقت تشہیر کر رہے ہوتے ہیں یہ منظر ہم جنس پورن میں ایک دوسرے کو گلے لگانے کے بعد آہستہ آہستہ الگ ہونے جیسا تھا۔

صرف کوئگلی کی ہورر ورک آؤٹ قابل تعریف ہے جس میں اس دور کی ورزش کی ٹیپس میں جنسیت کا کھل کر اعتراف کیا گیا ہے۔

کبھی کسی ورزش کے برعکس اس میں ورزش کا عمل ایک سین میں ان کے نہانے سے شروع ہوتا ہے۔ یہ سین ان فلموں کے لیے مزاحیہ آغاز کا بھی کام کرتا ہے جن میں انہوں نے شہرت حاصل کی۔

کوئگلی کہتی ہیں: 'آپ جانتے ہیں کہ ماضی میں ورزش کی بہت سی ویڈیوز میں انہوں نے ورزش کرنے والے کولہے، چھاتیاں اور اس طرح کی دوسری چیزیں دکھائیں۔ اس لیے میرا خیال ہے ہم نے اسے درست سمجھا۔

ہمیں ان کی جنسیت کو کم کرنا چاہیے بلکہ بعض ڈراؤنی فلموں میں بھی، میں نے جن میں کام کیا۔ شاور لینے کا سین اور میرے ورزش کرنے کے دوسرے تمام مناظر جہاں انہوں نے ہر چیز کو زُوم کر کے دکھایا۔ تمام ڈائیلاگ بھی لازمی طور پر ذومعنی انداز میں لکھے گئے تھے۔ اس کے باوجود یہ لینزبری کی ورزش کی فلم کےمقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔

کوئگلی نے ہنستے ہوئے کہا: 'خدایا! یہ واقعی اتنا سیکچوئل ہے یا کیا ہے؟'۔ 'ڈروانی فلموں کے بارے میں بات کرو!'

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم