امریکہ نے شامی صدر کے 18 سالہ بیٹے پر پابندیاں عائد کردیں

ایک سینیئر سرکاری عہدیدار نے کہا کہ امریکہ شام کے ان اداروں پر پابندیاں عائد کرے گا جو اسد حکومت کی حمایت کرتے ہیں جب تک کہ وہ جنگ کے سیاسی تصفیہ میں رکاوٹیں بند نہ کر دیں۔

(اے ایف پی/ ثنا نیوز ایجنسی)

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اعلان کے مطابق بدھ کو امریکہ نے شام کے صدر بشار الاسد کے 18 سالہ بیٹے حافظ الاسد کو بلیک لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔

نئی پابندیوں میں 14 اضافی اداروں اور افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق ایک سینیئر سرکاری عہدیدار نے کہا کہ امریکہ شام کے ان اداروں پر پابندیاں عائد کرے گا جو اسد حکومت کی حمایت کرتے ہیں جب تک کہ وہ جنگ کے سیاسی تصفیہ میں رکاوٹیں بند نہ کر دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ایک تاجر اور کمپنیاں دمشق میں بے گھر افراد کی زمینوں پر منصوبے تیار کررہی ہیں۔

انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے پریس کو بتایا، ’ہماری بلیک لسٹ میں، بشار الاسد اور ان کی کمپنیوں کے 50 سے زیادہ بنیادی حامی ہیں، ساتھ ہی کچھ فوجی تنظیمیں بھی شام کے عوام کو ہلاک کر رہی ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان پابندیوں کے تحت حافظ، جن کے دادا نے سن 2000 میں اپنی وفات تک شامی صدر کا عہدہ سنبھالا تھا، اب امریکہ نہیں جاسکیں گے، جہاں ان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا