پاکستان ویڈیوز ہٹانے والے پانچ بڑے ممالک میں شامل: ٹک ٹاک

ٹک ٹاک کی جانب سے شائع کی جانے والی ٹرانس پیرینسی رپورٹ کے مطابق قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ایپ سے ویڈیوز ہٹانے کے معاملے میں سرفہرست پانچ بڑے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

ٹک ٹاک کے مطابق پاکستان میں اس ایپ کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ٹک ٹاک پر صارفین کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔(فائل تصویر: اے ایف پی)

چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ مختلف وجوہات کی بنا پر اس ایپ سے ویڈیوز ہٹانے کے معاملے میں سرفہرست پانچ بڑے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

ٹک ٹاک کی جانب سے جمعرات کو شائع کی جانے والی ٹرانس پیرینسی رپورٹ کے مطابق قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر جن پانچ بڑے ممالک سے اپ لوڈ ہونے والی ویڈیوز کو ہٹایا گیا ہے ان میں پاکستان بھی شامل ہے۔

گذشتہ مہینے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے سنگاپور سے تعلق رکھنے والی لائیو سٹریمنگ ایپ 'بیگو' پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

پی ٹی اے کی جانب سے اس پابندی کی وجہ ایپ پر موجود 'غیر اخلاقی، بے ہودہ اور فحش' مواد کو قرار دیا گیا تھا جبکہ پی ٹی اے کی جانب سے ٹک ٹاک کو بھی 'ایسی ہی وجوہات' کی بنا پر 'حتمی وارننگ' جاری کی گئی تھی۔

ٹک ٹاک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 'حالیہ ٹرانس پیرینسی رپورٹ میں ٹک ٹاک نے دنیا بھر سے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ہٹائی جانے والی ویڈیوز کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق پاکستان ان پانچ ممالک میں شامل ہے، جہاں سے سب سے زیادہ ویڈیوز ہٹائی گئی ہیں۔'

مزید کہا گیا: 'یہ ٹک ٹاک کے اس وعدے کو ظاہر کرتا ہے کہ ہم پاکستان میں رپورٹ کیے گئے کسی بھی غیر مناسب مواد کو ہٹا دیں گے۔'

ٹک ٹاک کے مطابق: 'پاکستان میں اس ایپ کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ٹک ٹاک پر صارفین کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹک ٹاک نے اردو زبان میں قواعد و ضوابط بھی اپ ڈیٹ میں شامل کر دیے ہیں تاکہ پاکستانی صارفین کے لیے معاونت کا ماحول قائم رکھا جا سکے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹک ٹاک کے مطابق پاکستان کے لیے جاری کیے جانے والے قواعد و ضوابط مقامی قوانین سے ہم آہنگ ہیں جبکہ ٹک ٹاک قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی میں ملوث پائے جانے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد کرنے یا معطل کرتے ہوئے اس کا مواد ہٹا دے گی۔'

عرب نیوز کے مطابق گذشتہ ماہ یکم جولائی کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے آن لائن گیم 'پب جی' پر بھی پابندی عائد کر دی تھی جس کی وجہ وہ شکایات بتائی گئی تھیں جن کے مطابق پب جی گیم کو بچوں میں جسمانی اور نفسیاتی طور پر منفی اثرات مرتب کرنے کا باعث قرار دیا گیا تھا۔

یکم اگست کو پاکستان کی جانب سے پب جی پر عائد پابندی ختم کر دی گئی۔ پاکستانی حکام نے پابندی کے خاتمے کو پب جی نمائندوں سے ہونے والی بات چیت میں مثبت پیش رفت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

پب جی جنوبی کوریا کی فرم بلیو ہول ان کارپوریشن کی تیار کردہ ہے، جس کی تھیم جنگ پر مبنی ہے جس میں بیک وقت درجنوں کھلاڑی حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ 2017 میں لانچ کی گئی تھی اور دنیا بھر میں اس گیم کو بھرپور مقبولیت حاصل ہے۔

دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم سے جاری کردہ اس ایگزیکٹو آرڈر کی مخالفت کا اعلان کیا ہے جس کے تحت چینی ایپس ٹک ٹاک اور وی چیٹ کے ساتھ ہر قسم کی لین دین پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

جمعے کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے ایک بیان میں کہا کہ 'بیجنگ چینی کاروبار کے قانونی حقوق اور مفاد کا تحفظ کرے گا اور امریکہ کو اپنے اقدامات کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکہ قومی سلامتی کو بہانہ بنا کر غیر امریکی کاروبار کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ بالادستی پر مبنی اقدام ہے اور چین اس کی مخالفت کرتا ہے۔'

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی