وائٹ ہاؤس کے باہر شوٹنگ: صدر ٹرمپ کو بریفنگ روکنی پڑی

پیر کو ڈرامائی مناظر کے دوران صدر ٹرمپ کو ایک پریس بریفنگ کے دوران اچانک حفاظت میں لے لیا گیا جس میں وہ کرونا وائرس کے بارے میں بات کر رہے تھے۔  

ایک نیوز بریفنگ کے دوران اچانک خفیہ ادارے سیکرٹ سروس کے اہلکاروں کی جانب سے کمرے سے باہر لے جائے جانے کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ ایسا وائٹ ہاؤس کے باہر ایک شوٹنگ کے بعد ہوا۔

پیر کو ڈرامائی مناظر کے دوران صدر ٹرمپ کو ایک پریس بریفنگ کے دوران اچانک حفاظت میں لے لیا گیا جس میں وہ کرونا (کورونا) وائرس کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ تاہم وہ بعد میں واپس آ گئے۔ 

خفیہ ادارے کے ایک ایجنٹ صدر کے پاس آئے اور انہیں ان کے کان میں یہ کہتے سناجا سکتا تھا: 'سر، ہمیں یہاں سے باہر جانا ہوگا۔' 

شروع میں ایسا لگا کہ جیسے صدر ٹرمپ کو خفیہ ادارے کے اہلکار کی بات کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا۔ انہوں نے سوال کیا: 'میں معذرت چاہتا ہوں؟' تو ایجنٹ نے کہا: 'یہاں سے باہر چلیں۔'

ٹرمپ نے کمرے سے جانے پہلے 'اوہ' کہا۔ وہ تھوڑی دیر بعد واپس آ گئے۔

انہوں نے پھر بتایا: 'واقعی فائرنگ کی گئی ہے اور کسی کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔'

صدر نے کہا کہ گولیاں قانون نافذ کرنے والے عملے نے چلائیں۔ ان کا ماننا ہے کہ جس شخص کو گولی ماری گئی وہ مسلح تھے۔

ٹرمپ نے مزید کہا: 'جنہیں گولی ماری گئی وہ مشتبہ شخص تھے۔'

فائرنگ کا واقعہ سٹریٹ 17 اور پنسلوینیا ایونیو پر پیش آیا جو وائٹ ہاؤس سے محض چند بلاکس دور ہے۔

تھوڑی ہی دیر بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں دیکھا گیا کہ کوئی شخص جو بظاہر شوٹر تھے، سڑک پر لیٹے ہیں اور طبی عملہ ان کا علاج کر رہا ہے۔ 

اطلاعات کے مطابق بعد میں مشتبہ شخص کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے فائر ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ مذکورہ شخص کو سخت یا ممکنہ طور پر شدید نوعیت کے زخم آئے ہیں۔

حکام تحقیقات کر رہے ہیں آیا فائرنگ کرنے والے شخص ذہنی بیماری میں مبتلا ہیں۔

صدر ٹرمپ نے انہیں محفوظ رکھنے پر خفیہ ادارے کے عملے کے کام کی تعریف کی۔

اس سوال پر کہ کیا وہ فائرنگ کے واقعے سے ہل کر رہ گئے تھے، ٹرمپ نے رپورٹروں سے سوال کر دیا: 'میں نہیں جانتا۔ کیا میں پریشان نظر آرہا ہوں؟'

امریکی ٹیلی ویژن چینل فوکس نیوز کے رپورٹر جان روبرٹس نے صدرکو بتایا کہ وہ اس کمرے کے باہر کھڑے تھے جہاں بریفنگ دی جا رہی تھی اور انہوں نے دو گولیاں چلنے کی آواز سنی۔

ٹرمپ نے ان سے پوچھا: 'جان آپ نے گولیاں چلنے کی آواز سنی؟'

صحافی نے جواب دیا: 'یکے بعد دیگرے دو گولیاں چلائی گئیں۔'

 

اس رپورت میں ایسوسی ایٹڈ  (اے پی) پریس کی معاونت شامل ہے

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ