اقوام متحدہ کا ورلڈ فوڈ پروگرام نوبیل امن انعام کا فاتح

اس انعام کے امیدواروں کی فہرست کافی طویل تھی، لیکن نارویجین نوبیل کمیٹی نے اس انعام کے حوالے سے مکمل طور پر راز داری سے کام لیا اور یہ سامنے نہ آنے دیا کہ کون کا اس کا فاتح ہو سکتا ہے۔

نوبیل کمیٹی  کے مطابق ورلڈ فوڈ  پروگرام الفریڈ نوبیل کی وصیت کے مطابق دنیا بھر کی اقوام کی بھلائی کے لیے کام کر رہا ہے(فائل تصویر: اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کو نوبیل امن انعام برائے 2020 کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔

نائیجر میں موجود ورلڈ فوڈ پروگرام کے سربراہ ڈیوڈ بیسلے کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ادارے کو امن کا نوبیل انعام ملنے پر ’ناقابل بیان‘ کیفیت میں ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ’میری زندگی میں یہ پہلا موقع ہے جب میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ میں بہت حیران ہوں۔‘

نوبیل کمیٹی کے چئیر بیریٹ ریس اینڈریسن نے اوسلو میں امن انعام کے فاتح کا اعلان کیا۔

نوبیل کمیٹی کا کہنا ہے کہ ’کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد غربت اور بھوک کا شکار ہیں۔‘ کمیٹی نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ورلڈ فوڈ پروگرام اور باقی اداروں کی مدد کریں تاکہ ان افراد کی مدد کی جا سکے۔

بیریٹ ریس اینڈریسن کا کہنا تھا کہ ’اس سال کے ایوارڈ کے ساتھ کمیٹی دنیا کی توجہ ان لاکھوں افراد کی جانب مبذول کرانا چاہتی ہے جو بھوک سے متاثر ہو رہے ہیں۔ ورلڈ فوڈ پروگرام فوڈ سکیورٹی کو امن کے ایک طریقے کے طور پر استعمال کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہ پروگرام الفریڈ نوبیل کی وصیت کے مطابق دنیا بھر کی اقوام کی بھلائی کے لیے کام کر رہا ہے۔‘

اس انعام کے امیدواروں کی فہرست کافی طویل تھی جس میں 211 افراد اور 107 تنظیمیں بھی شامل تھی، لیکن نارویجین نوبیل کمیٹی نے اس انعام کے حوالے سے مکمل طور پر راز داری سے کام لیا اور یہ سامنے نہ آنے دیا کہ کون کا اس کا فاتح ہو سکتا ہے۔

افغان حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کرنے والے وفد میں شامل فوزیہ کوفی بھی اس سال نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کی گئی تھیں، انعام کا اعلان ہونے کے بعد انہوں نے اپنی ٹویٹ میں ورلڈ فوڈ پروگرام کو مبارک باد دیتے ہوئے لکھا کہ ’میں ورلڈ فوڈ پروگرام کو مبارک دیتی ہوں کیونکہ وہ اس انعام کے حقدار ہیں۔ میری اس ایوارڈ کے لیے نامزدگی افغان خواتین کی ان کوششوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جو وہ امن کے لیے کر رہی ہیں۔ ہم ہار نہیں مانیں گی۔‘

اس انعام کی رقم 11 لاکھ امریکی ڈالر ہے جبکہ اس کے علاوہ فاتح کو گولڈ میڈل بھی دیا جاتا ہے۔ یہ انعام دس دسمبر کو نوبیل کے بانی الفریڈ نوبیل کی برسی پر ناروے کے شہر اوسلو میں دیا جائے گا۔ اس سال وبا کے باعث اس تقریب میں کم افراد شریک ہوں گے۔

اگلے ہفتے معاشیات کے شعبے کے نوبیل انعام کے فاتح کا اعلان کیا جائے گا جبکہ سوموار کو فزیالوجی اور میڈیسن کے فاتحین کا اعلان کیا گیا تھا۔ منگل کو فزکس اور کیمسٹری کے شعبے میں تاریخ ساز تحقیق، بدھ کو جینز ایڈٹنگ اور جمعرات کو شاعری کے نوبیل انعامات کے فاتحین اعلان کیا گیا تھا۔

سال 1901 سے دیا جانے والا یہ ایوارڈ اب تک 107 افراد اور 28 اداروں کو دیا جا چکا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا