اسرائیل، یو اے ای معاہدہ: ٹرمپ نوبیل امن انعام کے لیے نامزد

ناروے کی پارلیمنٹ میں دائیں بازو کی جماعت کے ایک رکن نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن معاہدے کے حوالے سے کردار ادا کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2021 کے نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

نوبیل امن انعام کے قواعد کے تحت ناروے کی قومی پارلیمنٹ کا کوئی بھی رکن ایوارڈ کے لیے امیدوار نامزد  کر سکتا ہے (اے ایف پی)

ناروے کی پارلیمنٹ میں دائیں بازو کی جماعت کے رکن کرسچن ٹیبرنگ جیڈ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان امن معاہدے کے حوالے سے کردار ادا کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2021 کے نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

ٹیبرنگ جیڈ نے بدھ کو امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز‘ کو بتایا: ’مجھے لگتا ہے ان (ٹرمپ) میں انعام جیتنے کی اہلیت ہے کیوں کہ انہوں نے دیگر نامزد امیدواروں کی نسبت اقوام عالم میں امن قائم کرنے کی زیادہ کوشش کی ہے۔‘

نوبیل امن انعام کے قواعد کے تحت ناروے کی قومی پارلیمنٹ کا کوئی بھی رکن ایوارڈ کے لیے امیدوار نامزد کرسکتا ہے۔

’نوبیل پیس پرائز‘ ویب سائٹ کے مطابق یونیورسٹی پروفیسرز سمیت دیگر شخصیات بھی اس معتبر انعام کے لیے ایک امیدوار نامزد کرسکتے ہیں۔

نوبیل امن انعام کمیٹی کو لکھے گئے خط میں چار بار منتخب ہونے والے رکن پارلیمنٹ ٹیبرنگ جیڈ، جو نیٹو کی پارلیمانی اسمبلی میں ناروے کے وفد کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں، نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نےاسرائیل اور یو اے ای کے درمیان امن مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 

انہوں نے لکھا: ’جیسا کہ یہ توقع کی جارہی ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک بھی متحدہ عرب امارات کے نقش قدم پر چلیں گے، یہ معاہدہ ایک گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے جو مشرق وسطیٰ کو تعاون اور خوشحالی کے خطے میں بدل دے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹیبرنگ جیڈ نے صدر کے 'عالمی تنازعات کے فریقن کے مابین رابطے کی سہولت فراہم کرنے اور طویل تنازعات جیسے بھارت اور پاکستان کے مابین کشمیر اور شمالی اور جنوبی کوریا کے مابین درینہ تنازعات کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا کی جوہری صلاحیتوں سے نمٹنے کے لیے بھی اہم کردار' کا حوالہ دیا۔

منگل کو وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کے اعلان کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ صدر اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان معاہدے کی تکمیل کے موقع پر 15 ستمبر کو ایک دستخطی تقریب کا انعقاد کریں گے۔

کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد 13 اگست کو طے پانے والے اس معاہدے کے تحت خلیجی ریاست نے اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ اس کے بدلے میں اسرائیل نے کہا کہ وہ مغربی کنارے کے الحاق کے منصوبے کو معطل رکھے گا۔

نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کی مہم میں جو بائیڈن سے کافی پیچھے رہنے والے صدر ٹرمپ کی نامزدگی کے بارے میں اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے ٹیبرنگ جیڈ نے 'فاکس نیوز' کو بتایا: ’میں ٹرمپ کا بڑا حامی نہیں ہوں۔ کمیٹی کو حقائق کو دیکھنا چاہیے اور ان حقائق کی روشنی میں ٹرمپ کو پرکھنا چاہیے نہ کہ ان کے کبھی کبھار کے برتاؤ پر۔ حالیہ برسوں میں جن لوگوں کو امن کا انعام ملا ہے انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں بہت کم کام کیا ہے۔‘

ٹیبرنگ جیڈ نے سابق امریکی صدر اور نوبیل ایوارڈ یافتہ باراک اوباما کو بھی نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اوباما نے ایوارڈ حاصل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا تھا۔

صدر ٹرمپ بھی بارہا باراک اوباما کو ایوارڈ دیے جانے پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

اس سے قبل ٹیبرنگ جیڈ صدر ٹرمپ کو شمالی کوریا کے جوہری مسٔلے کو حل کرنے کی کوششوں کے لیے 2018 میں بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کر چکے تھے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ