بوائے سکاؤٹس امریکہ کے خلاف جنسی استحصال کی 90 ہزار درخواستیں

تنظیم نے 'امریکی تاریخ کے سب سے بڑے جنسی سکینڈل' کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا: 'متاثرین کی جانب سے ہمیں جو جواب ملا وہ بڑا تکلیف دہ ہے۔ ہمیں انتہائی افسوس ہے۔'

جنسی استحصال کے زیرالتوا زیادہ دعوے 1960، 70 اور 80 کی دہائیوں کے ہیں۔ (تصویر: بوائے سکاؤٹس آرگنائزیشن)

امریکہ میں بوائز سکاؤٹس آرگنائزیشن کے خلاف جنسی استحصال  کے 90 ہزار کے قریب دعوے دائر کیے گئے ہیں۔ تنظیم کے دیوالیہ ہونےکے مقدمے میں دعوے دائر کرنے کے لیے پیر آخری دن تھا۔

دعووں کی تعداد امریکہ بھر میں وکلا کے ابتدائی اندازوں سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ وکلا اس وقت سے کلائنٹس سے کیس لے رہے تھے، جب تنظیم نے سینکڑوں مقدمات کے پیش نظر رواں برس فروری میں دیوالیہ ہونے سے تحفظ کی درخواست دائر کی تھی۔ ان مقدمات میں سکاؤٹ رہنماؤں کے خلاف دہائیوں پر محیط عرصے کے دوران جنسی استحصال کا الزام لگایا گیا تھا۔

بوائے سکاؤٹس آرگنائزیشن نے ایک بیان میں کہا: 'ہم سکاؤٹنگ میں ماضی میں ہونے والے استحصال سے متاثرہ افراد کی تعداد کی وجہ سے تباہ ہو گئے اور آگے آنے والوں کی بہادری سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہمارا دل ٹوٹ چکا ہے اور ہم ان کے دکھ کا مداوا نہیں کر سکتے۔'

وکلا نے کہا ہے کہ مشرقی معیاری وقت کے مطابق شام پانچ بجے تک کُل 885500 دعوے دائر کیے گئے۔

آخر میں ایسا ہوگا کہ دیوالیہ ہونے کے مقدمے کی سماعت کرنے والی وفاقی عدالت معاوضہ فنڈ قائم کرے گی تا کہ استحصال کے ان زندہ متاثرین کو ادائیگیاں کی جائیں، جن کے دعوے تسلیم کر لیے جائیں گے۔

فنڈ کے ممکنہ حجم کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہے۔ اس موضوع پر پیچیدہ نوعیت کے مذاکرات ہوں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ سکاؤٹس کی قومی تنظیم اپنے اثاثوں کا ایک بڑا حصہ فنڈ کے لیے دے گی۔ ان اثاثوں میں مالی سرمایہ کاریاں اور جائیداد شامل ہے۔

اس میں بوائے سکاؤٹس تنظیم کا بیمہ کرنے والے ادارے بھی اپنا حصہ ڈالیں گے جبکہ تنظیم کی تقریباً 260 مقامی کونسلز اور ماضی میں ان کی انشورنس کرنے والی کمپنیاں بھی ایسا ہی کریں گی۔

'سکاؤٹنگ میں استحصال کا شکار ہونے والے' ایک نیٹ ورک کے ساتھ کام کرنے والے وکیل اینڈریو وین آرسڈیل نے کہا ہے کہ انہوں نے دعویٰ دائر کرنے والے 16 ہزار افراد کے مقدمات لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعداد اس کے بعد دگنی ہو گئی جب بوائے سکاؤٹس نے دیوالیہ قرار دینے کی درخواست کی سماعت کرنے والی عدالت کے جج کی نگرانی میں 31 اگست کو قومی سطح پر اشتہاری مہم شروع کی جس کا مقصد  تنظیم کے پاس 16 نومبر تک موجود متاثرین کواطلاع دینا تھا تاکہ وہ معاوضے کے لیے رجوع کر سکیں۔

وین آرسڈیل نے کہا: 'انہوں نے لوگوں کو آگے آنے کا حوصلہ دینے کی کوشش میں لاکھوں خرچ کیے۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا وہ اپنا وعدہ پورا کر سکتے ہیں۔'

بوائے سکاؤٹس آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ اس نے 'زندہ متاثرین تک پہنچنے اور ان کی مدد کے لیے ایک کھلا اور قابل رسائی عمل شروع کیا تاکہ وہ معاوضہ حاصل کرنے کے لیے ضروری قدم اٹھا سکیں۔'

تنظیم نے مزید کہا: 'متاثرین کی جانب سے ہمیں جو جواب ملا وہ بڑا تکلیف دہ ہے۔ ہمیں انتہائی افسوس ہے۔'

110 سال قدیم بوائے سکاؤٹس آرگنائزیشن کے لیے دیوالیہ ہو جانا ایک تکلیف دہ امر ہے۔ تنظیم کئی نسلوں کے لیے امریکی شہری زندگی کا ستون رہی ہے۔ یہ تنظیم جنسی استحصال کے تصفیوں اور رکنیت دینے سے انکار کی وجہ سے پہلے ہی مالی دباؤ کا شکار ہے۔ اس وقت تنظیم کے مالی وسائل 20 لاکھ ڈالر سے کم ہیں، جو 1970 کی دہائی میں سب سے زیادہ 40 لاکھ ڈالر تھے۔

جنسی استحصال کے زیرالتوا زیادہ دعوے 1960، 70 اور 80 کی دہائیوں کے ہیں۔ بعد میں بوائے سکاؤٹس نے ماضی میں جرائم میں ملوث ہونے کی جانچ پڑتال، تمام عملے اور رضاکاروں کی استحصال سے بچنے کی تربیت کا اہتمام کیا اور ضابطہ متعارف کروایا کہ سرگرمیوں کے دوران دو یا اس سے زیادہ بالغ سکاؤٹ لیڈر لازمی طور موجود ہوں گے۔

دیوالیہ قرار دینے کے مقدمے میں ابھی تک حل طلب مسائل میں سے ایک یہ بھی ہے کہ معاوضہ فنڈ میں بوائے سکاؤٹس کی مقامی کونسلز کے حصے کی حد کیا ہو گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قومی تنظیم نے دیوالیہ قرار دیے جانے کی درخواست میں کہا ہے کہ وہ کونسلز جو بڑی بڑی جائیدادوں اور دوسرے اثاثوں کی مالک ہیں، قانونی طور پر الگ ادارہ ہیں اور انہیں مقدمے میں بطور مقروض شامل نہ کیا جائے۔ کونسلز کی نمائندگی کرنے والی عبوری کمیٹی بات چیت کر رہی ہے کہ کونسلز کتنی رقم دیں گی۔

مقدمے کی شرائط کے مطابق پیر کے بعد بوائے سکاؤٹس کے خلاف جنسی استحصال کے مزید دعوے دائر نہیں کیے جا سکتے۔ تاہم اٹارنی جیسن امالا نے، جو ایک ہزار سے زیادہ دعوے داروں کی نمائندگی کرنے والی قانونی ٹیم کا حصہ ہیں، کہا ہے کہ کچھ ریاستوں میں بوائے سکاؤٹس کی مقامی کونسلز کے خلاف اب دعوے دائر کیے جا سکتے ہیں۔ ان ریاستوں میں حد سے متعلق قوانین متاثرین دوست ہیں۔ ان ریاستوں میں نیویارک، نیوجرسی اور کیلی فورنیا شامل ہیں۔

پال مونیز نامی وکیل جنہوں نے 2010 میں بوائے سکاؤٹس کے خلاف جنسی استحصال کے مقدمے میں ایک کروڑ 99 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا فیصلہ حاصل کیا تھا، نے کہا ہے کہ قومی تنظیم کی مالی ذمہ داریاں پورے کرنے کے معاملے میں کون سی بیمہ کمپنیاں ذمہ دار ہیں اور وہ کون سی کونسلز ہیں جہاں دہائیوں پر محیط مدت میں جنسی استحصال ہوا، اس کے تعین کے لیے مشقت طلب کام کرنا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ حتمی ادائیگیاں مختلف ہوں۔ اس بات کا انحصار استحصال کی شدت اور اس کے جاری رہنے کے عرصے پر ہے۔

اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے  کہ ہو سکتا ہے کہ بہت سے متاثرین آگے نہ آئے ہوں، مونیز نے کہا: 'دعووں کی تعداد ہوش ربا ہے۔ جس قدر خوفناک صورت حال کا سامنا کیا گیا وہ بہت وحشت ناک ہے۔'

مونیز نے کہا کہ ایسے رضاکار سکاؤٹ لیڈرز جن کا نام طویل عرصے سے تنظیم کے سرکاری روسٹرز میں موجود نہیں، ان کے خلاف استحصال کے الزامات پر مشتمل بعض دعوؤں کی تصدیق مشکل ثابت ہو سکتی ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ