’سائنس دان کے قتل میں استعمال ہونے والا ہتھیار اسرائیل میں بنا تھا‘

ایران کے جوہری پروگرام کے بانی مانے جانے والے سائنس دان محسن فخری زادہ کے جنازے پر وزیر دفاع نے ان کا مشن جاری رکھنے کا تہیہ کیا۔

ایران نے جوہری پروگرام کے بانی مانے جانے والی سائنس دان 27 نومبر کو تہران کے مضافات میں ایک حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔ (ایرانی وزارت دفاع/ اے ایف پی)

ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ 20 سال قبل اس کے جوہری پروگرام کی بنیاد رکھنے والے ٹاپ سائنس دان محسن فخری زادہ کی گذشتہ ہفتے ہلاکت میں استعمال ہونے والا ہتھیار اسرائیل میں بنا تھا۔

پیر کو تہران میں ایران کی وزارت دفاع کے احاطے میں محسن فخری زادہ کے جنازے کی تقریب سے خطاب میں قومی سکیورٹی کونسل کے رکن علی شام خانی نے کہا کہ حملہ ’الیکٹرانک آلات کی مدد سے کیا گیا۔‘

ریاستی انگریزی چینل ’پریس ٹی وی‘ کے مطابق علی شام خانی کا کہنا تھا: ’جائے وقوعہ پر کوئی شخص موجود نہیں تھا۔‘

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس واقعے میں جلا وطن ایرانی گروپ مجاہدینِ خلق ’کا بھی کردار ہے‘ مگر اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔

ایرانی میڈیا میں رپورٹ کیا گیا کہ حملے کی جگہ سے ایک ہتھیار ملا ہے جس پر ’اسرائیلی ملٹری صنعت کا لوگو اور معلومات تھیں۔‘

ایک اور نیوز ادارے عربی زبان کے ’ال عالم‘ چینل نے کہا کہ ہتھیار کو ’سیٹلائٹ سے کنٹرول کیا گیا۔‘ اس نے بھی ان دوعوں کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

اسرائیل نے اب تک ایرانی سائنس دان پر ہونے والے حملے پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔

پیر کو محسن فخری زادہ کے جنازے میں اعلیٰ عہدے داروں نے شرکت کی۔ ان میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، ایرانی سول جوہری پروگرام کے سربراہ علی اکبر سہی اور انٹلیجنس وزیر محمود علاوی شامل تھے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پہلے ہی محسن فخری زادہ کے قتل کے ’بدلے‘ کا وعدہ کر چکے ہیں۔

ایران کے جوہری پروگرام کے بانی مانے جانے والی سائنس دان 27 نومبر کو تہران کے مضافات میں ایک حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔

ایران کے ناقدین نے اس پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے سولین جوہری پروگرام کو ایک فرنٹ کے طور پر استعمال کر رہا ہے جس کے پیچھے وہ فوجی استعمال کے لیے جوہری ہتھیار بنا رہا ہے۔ ایران کا اصرار رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فخری زادہ کے تابوت کو چومنے کے بعد جنازے کی سروس سے خطاب میں ایران کے وزیر دفاع جنرل عامر حاتمی نے کہا کہ ان کا قتل ایرانیوں کو ’مزید متحد اور مزید پرعزم‘ بنائے گا۔

انہوں نے فخری زادہ کے حوالے سے کہا: ’آپ کے راستے پر ہم زیادہ تیزی اور طاقت سے چلتے رہیں گے۔‘

اب تک فخری زادہ کے قتل کی مذمت نہ کرنے والے ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا: ’کسی دن آپ کو بھی اس کا اندازہ ہو جائے گا۔‘

پیر کو متحدہ عرب امارت نے ایک بیان جاری کیا جس میں نے اس ’گھناؤنے قتل‘ کی مذمت کی۔

یو اے ای اور اسرائیل اپنے آپسی تعلقات بحال کرنے میں مصروف ہیں، اس عمل میں حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان مسافر پروازوں کی بحالی شامل ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا