برطانوی پروازوں پر نیدر لینڈ کے بعد بیلجئیم کی جانب سے بھی پابندی

بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو کا کہنا تھا کہ وہ احتیاطی تدابیر کے طور پر آج شب سے 24 گھنٹوں کے لیے اس پابندی کا حکم جاری کر رہے ہیں جب کہ نیدرلینڈ بقیہ دسمبر کے لیے یہ پابندی پہلے ہی لگا چکا ہے۔

(اے ایف پی)

نیدرلینڈ  کے بعد اب بیلجیئم نے بھی کرونا کے نئے سٹرین سے بچنے کے لیے برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ان ممالک نے برطانیہ سے ریل رابطے بھی منقطع کر دیے ہیں جہاں جنوبی انگلینڈ میں یہ مہلک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔

اتوار کو بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے کہا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر کے طور پر آج شب سے 24 گھنٹوں کے لیے اس پابندی کا حکم جاری کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا: ’اس نئی پیش رفت کے بارے میں بہت سارے سوالات ہیں کہ یہ وہاں کس حد تک پھیل چکا ہے۔‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ منگل تک صورت حال مزید واضح ہو جائے گی۔‘

نیدرلینڈز سال کے باقی دنوں کے لیے برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کر چکا ہے۔

بیلجیم اور نیدرلینڈ نے ان اقدامات کا اعلان اس وقت کیا ہے جب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ہفتے کو لندن اور آس پاس کے علاقوں میں مزید سخت اقدامات نافذ کیے ہیں۔

جانسن نے کہا کہ لندن اور جنوبی انگلینڈ میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور نئی جنیاتی قسم کے وائرس کی انسانوں میں منتقلی کی اہلیت 70 فیصد زیادہ ہے۔

تاہم برطانوی وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ’اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ یہ وائرس زیادہ مہلک ہے یا زیادہ شدید بیماری کا سبب بن سکتا ہے یا اس کے خلاف ویکسین کم موثر ثابت ہوں گی۔‘

دوسری جانب ایمسٹرڈیم نے کہا ہے کہ برطانوی پروازوں پر پابندی کا مقصد نئے وائرس کی لہر کو اپنے ساحلوں سے دور رکھنا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیدرلینڈ میں یہ پابندی اتوار کی صبح سے نافذ ہوئی تھی اور حکومت نے کہا ہے کہ وہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے ظاہر کیے گئے خدشات کے بعد یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہوئے ہیں۔

نیدرلینڈ نے کہا کہ وہ یورپی یونین کے دیگر ممالک ساتھ برطانیہ سے وائرس کی آمد پر قابو پانے کے دیگر امکانات کا بھی جائزہ لے گا۔

ڈچ حکومت پہلے ہی اپنے شہریوں کو سختی سے غیر ضروری سفر سے بچنے کا مشورہ دے چکی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ