بائیڈن کی حلف برداری سے پہلے ہی ٹرمپ وائٹ ہاؤس چھوڑ جائیں گے

وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ 20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ صبح ہونے سے پہلے ہی ہیلی کاپٹر کے ذریعے واشنگٹن ڈی سی سے نکل جائیں گے۔

امریکہ کی ڈیڑھ صدی کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہو گا جب ایک سبکدوش ہونے والے صدر اپنے جانشین کی حلف برداری سے دور رہیں گے (فائل تصویر: اے ایف پی)

بدھ (20 جنوری) کو جو بائیڈن کی 46 ویں امریکی صدر کی حیثیت سے حلف برداری کے وقت مواخذے کا سامنا کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی وائٹ ہاؤس چھوڑ کر جا چکے ہوں گے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے جمعے کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حلف برداری والے دن ڈونلڈ ٹرمپ صبح ہونے سے پہلے ہی ہیلی کاپٹر کے ذریعے واشنگٹن ڈی سی سے نکل جائیں گے۔

امریکہ کی ڈیڑھ صدی کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہو گا جب ایک سبکدوش ہونے والے صدر اپنے جانشین کی حلف برداری سے دور رہیں گے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ٹرمپ فلوریڈا میں واقع اپنے مارالاگو گولف کلب جائیں گے، جو ان کی قانونی رہائش ہے اور وائٹ ہاؤس کے بعد یہ ان کا مستقل گھر بن جائے گا۔

نومبر کے انتخابات کے نتائج کے بارے میں فراڈ اور جھوٹے سازشی نظریات کو فروغ دینے والے ٹرمپ کے بارے میں کم ہی لوگوں کو توقع تھی کہ وہ بائیڈن کی حلف برداری میں شریک ہوں گے لیکن چھ جنوری کو کیپیٹل پر حملے کے لیے اپنے حامیوں کو اکسانے پر ہونے والی تنقید اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانب سے ان کے اکاؤنٹ معطل کیے جانے کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنی آخری ٹویٹ میں تصدیق کر دی تھی کہ وہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔

امریکہ میں کسی کو یاد نہیں کہ سبکدوش ہونے والے صدور میں سے کسی نے آج تک اپنے جانشین کی حلف برداری کی تقریب کا بائیکاٹ کیا ہو۔ سبکدوش ہونے والے تمام صدور حلف برداری کے دوران کیپٹل ہل کی سیڑھیوں پر موجود رہے ہیں اور اس طرح ہر ایک نے اقتدار کی پرامن منتقلی میں اپنے تعاون کا اظہار کیا۔

اس کے علاوہ ٹرمپ نے اوول آفس میں چائے کی روایتی دعوت پر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن کو مدعو کرنے سے انکار کرتے ہوئے ایک اور پروٹوکول کو توڑا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعے کو نائب صدر مائیک پینس نے نو منتخب نائب صدر کمالہ ہیرس کو ٹیلیفون کرکے اس روایت کی پاسداری کی ہے۔

اگرچہ یہ ٹیلی فون کال حلف برادری سے صرف پانچ دن پہلے کی گئی تاہم  نیو یارک ٹائمز نے کہا ہے کہ پینس نے ہیرس کو دو ماہ پہلے بھی مبارکباد پیش کی تھی۔

بدھ کی دوپہر کو کیپیٹل ہل کی عمارت کے باہر بائیڈن کے حلف برداری سے قبل شہر بھر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت اور بے مثال حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وفاق کے قانون نافذ کرنے والے ادارے پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ ٹرمپ کے حامی انتہائی دائیں بازو کے گروپ، سفید فام برتری کے حامی گروہ اور ان کی مسلح ملیشیا کیپیٹل ہل پر ہونے والے تشدد سے تحریک حاصل کرکے حلف برداری کی تقریب میں بھی ہنگامہ آرائی کر سکتے ہیں۔

کانگریس کے حملے کے بعد نیشنل گارڈ کے ہزاروں فوجی دستوں نے وسطی واشنگٹن کے آس پاس پوزیشنز سنبھال رکھی ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ