آن لائن امتحانات کے لیے طلبہ کا پرتشدد احتجاج

ملک بھر میں یونیورسٹی طلبہ کا موقف ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث تعلیمی ادارے بند رہے اور کلاسز صرف آن لائن ہی ہوئیں اس لیے امتحانات بھی آن لائن ہونا چاہئیں۔

منگل کو ملک کے مختلف شہروں میں یونیورسٹی طلبہ نے امتحانوں کے انعقاد کے خلاف احتجاج کیا۔

کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں پتھراو کے علاوہ لاٹھی چارج اور آنسو گیس بھی چلایا گیا۔

ملک بھر میں یونیورسٹی طلبہ کا موقف ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث تعلیمی ادارے بند رہے اور کلاسز صرف آن لائن ہی ہوئیں اس لیے امتحانات بھی آن لائن ہونا چاہئیں۔

وفاقی دارالحکومت میں طلبہ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج کیا۔

لاہور اور فیصل آباد میں احتجاج کرنے والے یونیورسٹی طلبہ نےکیمپسز کے باہر احتجاج کیے اور دونوں شہروں میں پولیس اور سکیورٹی گارڈز کے ساتھ جھڑپیں کیں۔

لاہور میں سنٹرل یونیورسٹی آف پنجاب کے طلبہ نے اپنے کیمپس کے باہر دھرنا دیا جہاں طلبہ صبح گیارہ بجے سے اکٹھا ہونا شروع ہو گئے تھے۔ انہوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کر رہے تھے۔

بعد ازاں طلبہ نے یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ زبردستی کھولے اور اندر جانے کی کوشش کی جس پر ان کی گارڈز سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔

احتجاج کی کچھ ویڈیوز میں طلبہ نے سیکیورٹی گارڈز پر پتھراؤ کیا اور گیٹ پر چڑھنے کے بعد کیمپس میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس حملے میں دو طلبہ اور ایک گارڈ زخمی ہوئے جنہیں جناح ہسپتال لاہور منتقل کردیا گیا۔

فیصل آباد میں این ایف سی یونیورسٹی کے باہر ہونے والے احتجاج میں پانچ طلبہ زخمی ہوئے۔ تصادم میں ایک گارڈ کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ضلع جڑانوالہ میں 200 سے زائد طلبہ کا ایک گروپ یونیورسٹی کے باہر جمع ہوا جو اس وقت متشدد ہوا جب انہوں نے یونیورسٹی کے گیٹ پر پتھراؤ شروع کیا اور اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ پولیس نے مداخلت کی اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ پانچ طلبہء کو گرفتار بھی کیا گیا۔

فیصل آباد ہی میں شیخوپورہ روڈ کے قریب واقع نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے باہر بھی احتجاج ہوا جہاں مظاہرین نے سڑک کو بند کر دیا۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن  (ایچ ای سی) نے اعلان کیا ہے کہ 2020۔2021 کے خزاں کے سمسٹر کے امتحانات روایتی طریقوں سے لیے جائیں گے، جس کے خلاف ملک بھر میں طلبہ احتجاج کر رہے ہیں۔

ایچ ای سی نے کہا ہے کہ آن لائن امتحانات کا انعقاد ممکن نہیں ہے جس کی وسائل کی کمی سمیت کئی وجوہات ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے منگل کی صبح ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ آن لائن یا روایتی امتحانات لینے سے متعلق فیصلہ  یونیورسٹیوں کا ہو گا۔

تازہ اطلاعات کے مطابق امتحانات کا آن لائن یا روایتی طریقے سے کروانے سے متعلق ایچ ای سی کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا۔

چیئرمین ایچ ای سی کی زیر صدارت اجلاس میں یونیورسٹی وائس چانسلرز نے اپنی آرا پیش کیں جن میں واضح اختلافات سامنے آئے۔

وائس چانسلرز کی تقسیم کے باعث اجلاس بدھ کو دوبارہ طلب کر کیا گیا جس میں امتحابات کے طریقہ کار سے متعلق فیصلہ متوقع ہے۔

دوسری طرف انتظامیہ کی یقین دہانی پر اسلام آباد میں طلبہ نے احتجاج بھی ملتوی کر دیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس