’تم چلے آؤ پہاڑوں کی قسم‘: علی ظفر کا علی سد پارہ کی یاد میں نغمہ

گلوکار علی ظفر نے بھی محمد علی سدپارہ کے عزم و ہمت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ان کی یاد میں ایک نغمہ ریلیز کیا ہے۔

علی سدپارہ اور ان کے دیگر دو ساتھیوں کی تلاش کے لیے شروع کیا جانے والا سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن موسم کی خرابی کے باعث جاری نہیں رہ سکا (تصویر: ٹوئٹر/صدف گورایا)

پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کے ٹو پر لاپتہ ہوئے دو ہفتے گزر چکے ہیں۔ ان کے مداح اور چاہنے والے اب بھی پرامید ہیں کہ علی سد پارہ خیریت سے واپس آ جائیں گے۔

علی سدپارہ اور ان کے دیگر دو ساتھیوں کی تلاش کے لیے شروع کیا جانے والا سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن موسم کی خرابی کے باعث جاری نہیں رہ سکا۔

ان تینوں کوہ پیماؤں کے لاپتہ ہونے کے بعد سے ان کو خراج تحسین، اور محبت کے اظہار کے لیے روز کوئی نہ کوئی ویڈیو یا تصاویر سوشل میڈیا اور سامنے آتی ہیں جبکہ علی سدپارہ کا نام مسلسل ٹوئٹر پر ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔

ایسے موقع پر گلوکار علی ظفر نے بھی محمد علی سدپارہ کے عزم و ہمت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ان کی یاد میں ایک نغمہ ریلیز کیا ہے۔

یہ نغمہ وزیرستان سے تعلق رکھنے والے شاعر کمال محسود کی تخلیق ہے لیکن محمد علی سد پارہ کے لاپتہ ہونے کے بعد سے یہ گانا اب ان کی مہمات اور اپنے ساتھی کوہ پیماؤں کے ساتھ رقص کرنے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد شہرت کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔

علی ظفر کی جانب سے ریلیز کیے گئے نغمے میں بھی علی سد پارہ کی مختلف کامیابیوں اور دنیا کے بلند ترین پہاڑوں کو سر کرنے کے لیے کی جانے والی ان کی کوششوں کو دکھایا گیا ہے۔

انہوں نے اس نغمے کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے لکھا: ’گمنام ہیرو کے لیے میرا خراج تحسین۔ پہاڑوں کی قسم۔‘

نغمے میں علی سد پارہ کے میڈیا کو دیے جانے والے انٹرویوز اور ساتھی کوہ پیماؤں کے ساتھ ان کے رقص کی ویڈیوز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

علی ظفر نے اس نغمے کی ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر پوسٹ کیا تو صارفین نے اس پر ردعمل میں محمد علی سدپارہ کو ہیرو قرار دیتے ہوئے ان کی بہادری کی تعریف کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایم اعجاز شاہد نامی صارف نے لکھا کہ ’علی سدپارہ ایک ہیرو ہیں جو ایک اور ہیرو کی جانب سے اس تعریف کے مستحق ہیں۔ ہمیں بحثیت قوم اپنے ہیروز کی زندگی میں انہیں پہچاننا چاہیے، ایسا ان کے جانے کے بعد نہیں کرنا چاہیے۔‘

سنتھیا ستارہ نامی صارف لکھتی ہیں کہ ’یہ روح کو چھو لینے والا نغمہ ہے جو کہ بہت جذباتی اور حقیقیت پر مبنی ہے۔ زندگی میں یہی بات اہم ہے۔‘

عائشہ تحریم نے لکھا کہ ’آپ کی درد بھری آواز نے مجھے رلا دیا ہے۔ میں علی سدپارہ کی اپنے اہل خانہ کے پاس واپسی کے لیے کسی معجزے کی منتظر ہوں۔ ہماری دعائیں علی سد پارہ کے ساتھ ہیں۔‘

چودہ گھنٹے قبل ریلیز کیے جانے والے اس گانے کو یوٹیوب پر اب تک ڈیڑھ لاکھ کے قریب افراد دیکھ چکے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ