جاپان میں ’وزیر تنہائی‘ کی تقرری

خودکشیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد حکومت نے ایک ٹاسک فورس بھی بنا دی ہے جو مختلف محکموں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے اکیلے پن کے اثرات پر تحقیق کرے گی۔

جاپانی وزیر اعظم یوشیدے سوگا نے رواں ماہ کے آغاز  میں وزیر تیتسوشی ساکاموٹو کو نئی قائم کی جانے وزارت تنہائی کا چارج سونپا (تصویر: اے ایف پی)

جاپان نے حال ہی میں خودکشیوں میں اضافے اور کرونا وائرس کی وجہ سے اس حوالے سے بڑھتی سنگینی کے باعث ’وزیر تنہائی‘ کا تقرر کر دیا ہے۔

ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں سامنے آیا تھا کہ ملک میں سماجی تنہائی بلند سطح پر پہنچ چکی ہے، جس میں طویل دفتری اوقات نے بھی جزوی کردار ادا کیا ہے۔

اخبار جاپان ٹائمز کے مطابق کرونا کی وبا کی وجہ سے اس مسئلے کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر تنہا رہنے والے افراد کے لیے۔ سماجی تنہائی اور بڑھتے ہوئی خودکشیوں کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کے مطالبے کے بعد جاپانی وزیر اعظم یوشیدے سوگا نے رواں ماہ کے آغاز میں وزیر تیتسوشی ساکاموٹو کو نئی قائم کی جانے وزارت تنہائی کا چارج سونپ دیا ہے۔

نئے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں جاپان میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ نیشنل پولیس ایجنسی کے مطابق 2020 کے دوران جاپان میں خودکشی سے 20 ہزار 919 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے، جو سال 2019 کے مقابلے میں 750 اموات زیادہ تھیں۔ اور 11 سالوں میں پہلی دفعہ یہ تعداد کسی پچھلے سال سے زیادہ پائی گئی۔

مجموعی طور پر خواتین اور نوجوانوں میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، لیکن وزیر اعظم یوشیدے سوگا نے نشاندہی کی ہے کہ ’تنہائی کی بھی کئی اقسام ہیں‘ جن کا حل تلاش کرنا ضروری ہے۔ اخبار کے مطابق انہوں نے کیئر ہومز میں موجود ادھیڑ عمر افراد کی جانب بھی اشارہ کیا جو وبا کی وجہ سے تنہا رہنے پر مجبور ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حکومت نے ایک ٹاسک فورس بھی بنا دی ہے جو مختلف محکموں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے اکیلے پن کے اثرات پر تحقیق کرے گی۔

تنہائی پر ہونے والی تحقیقات میں جاپان کی صورت حال مستقل طور پر بری ہی رہی ہے۔ 2015 میں ملکی کابینہ کی جانب سے کی جانے والی گلوبل سٹڈی میں سامنے آیا تھا کہ جاپان میں 60 سال سے زائد عمر والے افراد کی 16.1 فیصد تعداد محسوس کرتی ہے کہ مدد کے لیے ’ان کے پاس کوئی نہیں‘ ہے، جو اس سروے میں شامل تمام ممالک میں سب سے زیادہ تھی۔ جاپان کے بعد اس سروے میں امریکہ کا نمبر تھا جہاں یہ شرح 13 فیصد تھی جبکہ سویڈن میں یہ شرح 10.8 فیصد تھی۔

جاپان کے علاوہ باقی ممالک میں بھی کرونا وائرس کی وبا نے اس صورت حال کو مزید سنگین بنا دیا ہے جن میں گھر سے کام کرنا (ورک فرام ہوم)، ملنے جلنے اور اجتماعات پر پابندیاں شامل ہیں، جن سے اکیلے رہنے والے افراد زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا