لاڑکانہ: ’آپریشن سے قبل نچلا دھڑ سن کرکے بہن کا ریپ کیا گیا‘

بھینس کالونی کی رہائشی 26 سالہ شادی شدہ خاتون کے بھائی کے مطابق جنسی زیادتی کرنے کے بعد ان کی بہن کی ٹوٹی ہوئی ٹانگ کا آپریشن کیا گیا۔

ریپ کی شکار خاتون کے رشتہ داروں نے منگل کی صبح لاڑکانہ کے قریب دھرنا دیتے ہوئے انڈس ہائی وے کو بلاک کردیا۔ (تصویر: عمران علی)

صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایک نجی ہسپتال میں نوجوان خاتون کی ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے آپریشن سے پہلے ریپ کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار نہ کرنے کے خلاف ورثا نے شدید احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 

لاڑکانہ میں بھینس کالونی کی رہائشی 26 سالہ شادی شدہ خاتون کے بھائی عمران علی نے انڈپینڈنٹ اردو کو ٹیلی فون پر بتایا: ’جمعے (12 مارچ) کی دوپہر سیڑھیاں چڑھتے ہوئے میری بہن گرگئیں اور ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی، تو ہم انہیں جنرل ہسپتال لاڑکانہ لے گئے، جہاں ہسپتال کے پیرامیڈکس عملے کے ایک رکن علی نواز نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ باقی دو ملزمان اشفاق بھٹو اور سلیم لغاری دیکھتے رہے۔‘

عمران کے مطابق: ’بہن نے بتایا کہ آپریشن کے لیے جب ان کے جسم کے نچلے دھڑ کو سن کیا گیا تو ملزم نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ دیگر دونوں ملزمان بھی موجود تھے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی بہن ہوش میں تھیں اور سب دیکھ رہی تھیں، انہوں نے احتجاج بھی کیا، مگر ملزمان نے انہیں خاموش رہنے کا بولا۔

عمران علی کے مطابق جنسی زیادتی کرنے کے بعد ان کی بہن کی ٹوٹی ہوئی ٹانگ کا آپریشن کردیا گیا۔ ’آپریشن تھیٹر سے جیسے ہی باہر لایا گیا تو بہن نے رو کر بتایا کہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔ ہم تین دن تک احتجاج کرتے رہے، مگر پولیس نے ہماری نہیں، بعد میں کیس تو درج کرلیا گیا، مگر ہسپتال کے انچارج ڈاکٹر شعیب چانڈیو کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ ہم کل سے پولیس کے خلاف شدید احتجاج کریں گے۔ ‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب ریپ کی شکار خاتون کے رشتہ داروں نے منگل کی صبح لاڑکانہ کے قریب دھرنا دیتے ہوئے انڈس ہائی وے کو بلاک کردیا۔ عمران علی کے مطابق ان کے احتجاج کے باوجود پولیس نے جب کوئی رابطہ نہیں کیا تو انہوں نے لاڑکانہ شہر میں ایس ایس پی چوک پر احتجاج کیا، جس کے بعد ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش نے ان سے ملاقات کرکے انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی، جس کے بعد احتجاج ختم کیا گیا۔

رابطہ کرنے پر ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’ہم نے ہسپتال کو بند کرا دیا ہے اور ورثا کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں نامزد تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ورثا نے ایف آئی آر میں ہسپتال کے انچارج ڈاکٹر شعیب چانڈیو پر لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے، جس کی انہوں نے عدالت سے ضمانت کرالی ہے، تاہم ہم نے ورثا سے کہا ہے کہ عدالت سے ضمانت ختم کروائیں تو ہم انہیں گرفتار کرلیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان