ٹیسلا گاڑیاں چین میں جاسوسی کرتیں تو کمپنی بند ہو جاتی: ایلون مسک

ایلون مسک نے پہلی بار اس خبر پر تبصرہ کیا ہے جس کے مطابق چینی فوج نے ٹیسلا کی کاروں کو اپنی تنصیابات میں داخل ہونے سے روک دیا۔

ایلون مسک نے امریکہ اور چین  کے درمیان اعتماد پر زور دیا ہے (اے ایف پی)

امریکی کارساز کمپنی ٹیسلا انکارپوریٹڈ کے سربراہ ایلون مسک نے ہفتے کو کہا ہے کہ اگر ان کی کاریں جاسوسی میں استعمال ہوتیں تو کمپنی ہی بند ہو جاتی۔

مسک نے اس خبر پر پہلی بار تبصرہ کیا ہے جس کے مطابق چینی فوج نے ٹیسلا کی کاروں کو اپنی تنصیابات میں داخل ہونے سے روک دیا۔

چین کے ایک سرکردہ فورم پر ہونے والی آن لائن بحث میں مسک نے کہا ‘ہمارے لیے انتہائی پرکشش ترغیب ہے کہ ہم کسی قسم کی معلومات کو بےحد خفیہ رکھیں۔’ ان کا کہنا تھا کہ چین یا دنیا میں کسی دوسری جگہ جاسوسی کرنے کی صورت میں ٹیسلا بند ہو جائے گی۔

ذرائع نے جمعے کو روئٹرز کو بتایا تھا کہ چینی فوج نے ٹیسلا کی کاروں کے اپنے کمپلیکسز میں داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ چینی فوج کا کہنا ہے کہ ایسا کاروں میں لگے کیمروں کے پیش نظر سکیورٹی خدشات کی بنا پر کیا گیا۔

یہ پابندی ایسے وقت لگائی گئی ہے جب چین اور امریکہ کے اعلیٰ سفارت کارالاسکا میں متنازع ملاقات کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مسک نے سٹیٹ کونسل کی نگرانی میں چائنہ ڈولپمنٹ فورم سے خطاب میں دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان اعتماد پر زور دیا ہے۔ چائنہ ڈولپمنٹ فورم اعلیٰ سطح کا کاروباری اجلاس ہے، جس کا اہتمام سٹیٹ کونسل کی نگرانی میں ایک فاؤنڈیشن کرتی ہے۔

مسک کوانٹم فزکس میں مہارت حاصل کرنے والے چینی سائنس دان شوے کیکن سے تبادلہ خیال کر رہے تھے۔ کیکن چین کی سدرن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سربراہ ہیں۔

چین کاروں کی دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے جہاں الیکٹرک کاروں کے درمیان اہم مقابلہ جاری ہے۔ ٹیسلا نے گذشتہ سال ایک لاکھ 47 ہزار 445 کاریں فروخت کی تھیں۔ تاہم اس سال ٹیسلا کو امریکی کمپنیوں سمیت چینی کمپنیوں نیو اور گیلی کی جانب سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی