ایک طرف روزانہ ہزاروں اموات تو دوسری طرف آئی پی ایل

دیکھنا یہ ہے کہ لیگ کب تک کرونا کے وار روک سکتی ہے جس نے بھارتی شہروں میں پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔

بھارتی شہروں میں جگہ جگہ آئی پی ایل کے بورڈز لگے دکھائی دیتے ہیں (اے ایف پی)

بھارت میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں اب آئی پی ایل تک بھی پہنچ گئی ہیں۔ اگرچہ آئی پی ایل کے محفوظ انعقاد کے لیے بہت سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور لیگ سے جڑے تمام لوگوں کو عام افراد سے الگ رکھنے کے لیے اقدامات بہت سخت ہیں لیکن اب تک تمام سخت اقدامات کے باوجود کھلاڑیوں میں خوف کی لہر بڑھتی جا رہی ہے۔

آئی پی ایل میں میڈیا کو بالکل الگ تھلگ رکھنے کے باعث کھلاڑیوں میں پھیلی بے چینی کی خبریں ابھی تک باہر نہیں آسکی ہیں تاہم ذرائع بتاتے ہیں کہ بہت سے غیر ملکی کھلاڑی واپس گھر جانا چاہتے ہیں کیونکہ بھارت میں کرونا کی موجودہ لہر ہر گزرتے دن کے ساتھ شدید ہوتی جا رہی ہے۔

کرونا کے باعث رائل چیلینجرز بنگلور کے آسٹریلین کھلاڑی رچرڈسن اور ایڈم زمپا دو دن قبل لیگ چھوڑ کر گھروں کو واپس جا چکے ہیں جبکہ بھارتی سپنر روی چندرن ایشون اور امپائر نیتن مینن بھی  اپنے خاندان میں کرونا کے مریض بڑھنے کے باعث لیگ چھوڑ کر گھروں کو جاچکے ہیں وہ مشکل وقت میں خاندان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔

دوسری طرف بھارت کے ساتھ آسٹریلیا،  یوروپی ممالک اور مشرق وسطیٰ کے ممالک اپنی پروازیں بند کر چکے ہیں یا بہت کم کر دی ہیں جبکہ آسٹریلیا نے  آئی پی ایل میں اپنے کھلاڑیوں کو وطن واپسی کے خود انتظامات کرنے کا کہہ دیا ہے۔ بورڈ کسی کھلاڑی کے لیے کوئی غیر معمولی کوشش نہیں کرے گا اور نہ واپسی میں مدد دے گا۔

آسٹریلین امپائر پال رائفل اس اعلان کے بعد لیگ چھوڑنا چاہتے تھے مگر فلائٹس کی بندش نے ان کی واپسی روک دی ۔ آسٹریلین کرکٹ بورڈ کے اس اعلان پر بھارتی کرکٹ بورڈ نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو اطمینان دلایا ہے کہ لیگ کے اختتام پر وہ ان کی باحفاظت واپسی کا انتظام کریں گے۔

ہزاروں اموات میں کرکٹ

بھارت میں ایسے میں جب روزانہ ہزاروں لوگ کرونا کے باعث اپنی جان سے جا رہے ہیں کرکٹ میچوں کے انعقاد پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ کرکٹ میچ اگرچہ خالی سٹیڈیم میں کھیلے جارہے ہیں لیکن ٹی وی پر روزانہ براڈکاسٹ ہی لوگوں کے غم وغصہ کا سبب بن رہی ہے۔ طبی سہولتوں کی عدم دستیابی پر بھارت کے امیر ترین کھلاڑیوں اور فرنچائزز کی جانب سے کسی بڑی مدد نہ ہونے پر بھی لوگ سخت برہم ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پیٹ کمنز کی تقلید کیجیے

آسٹریلین کھلاڑی پیٹ کمنز نے بھارت میں کرونا کے مریضوں کے لیے 50 ہزار ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی ہے۔ انہوں نے دوسرے کھلاڑیوں سے بھی اپیل کی ہے جبکہ کمنز کے اس عطیہ کو سوشل میڈیا پر سراہا جا رہا ہے لیکن لوگ بھارتی کھلاڑیوں کی خاموشی پر سوال کر رہے ہیں کہ کیا وہ کمنز کی تقلید نہیں کرسکتے؟

کیا لیگ جاری رہے گی؟

آئی پی ایل کا دوسرا راؤنڈ دہلی اور احمد آباد میں شروع ہوچکا ہے۔ دہلی اس وقت سب سے زیادہ متاثر شہر ہے جہاں آکسیجن کی قلت نے اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ کیا ہے اور ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے کے باعث مسجدیں اور کمیونٹی ہال مریضوں کے لیےعارضی ہسپتال بنا دیے گئے ہیں۔ ایسے میں دہلی میں آئی پی ایل کی تفریح نشتر بن کر چبھے گی۔ ارون جیٹلی سٹیڈیم دہلی میں ان علاقوں سے بہت نزدیک ہے جہاں موت کا خوفناک رقص جاری ہے۔

آئی پی ایل کی انتظامیہ اب تک لیگ کو معطل کرنے کے لیے آمادہ نہیں ہے لیکن جس طرح کرونا ملک کو اپنی گرفت میں لے رہا ہے اس سے آئی پی ایل کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ دہلی میں وائرس کے پھیلاؤ سے آئی پی ایل سخت خطرے میں ہے اور کسی بھی وقت کوئی متعلقہ شخص کرونا کا شکار ہوسکتا ہے ۔

آئی پی ایل جو گذشتہ سال عرب امارات میں ہونے کے باعث مالی خسارہ اٹھا چکی ہے اب رواں سال میں بھی مالی خسارہ کا شکار ہوسکتی ہے کیونکہ سیکیور ببل کے باعث آئی پی ایل کے اخراجات بڑھ چکے ہیں جبکہ خالی میدانوں میں لیگ کرانے سے آمدنی پہلے ہی کم ہوگئی ہے۔

کرونا کی تباہ کاریوں اور دن بدن بڑھتی اموات کے باوجود کرکٹ جاری رکھنا بورڈ اور آئی پی ایل کی انا تو ہوسکتا ہے لیکن کوئی دانشمندانہ فیصلہ نہیں۔

دیکھنا یہ ہے کہ لیگ کب تک کرونا کے وار روک سکتی ہے جس نے بھارتی شہروں میں پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل