کتوں سے پھیلنے والے نئے کرونا وائرس کا انکشاف: تحقیق

اگر بطور پیتھوجن اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ انسانوں کو متاثر کرنے والی کرونا وائرس کی آٹھویں قسم ہو گی۔

ابھی تک سارس کووو ٹو یعنی کرونا وائرس کے آغاز کا معاملہ واضح نہیں ہو سکا (اے ایف پی فائل فوٹو)

ایک تحقیق میں کتوں سے پھیلنے والا نیا کرونا (کورونا) وائرس سامنے آنے کا انکشاف ہوا ہے۔

تحقیق کے مطابق کرونا وائرس کی یہ نئی قسم 2017 اور 2018 میں ہسپتال میں زیر علاج نمونیا کے مریضوں میں سامنے آئی۔

اگر بطور پیتھوجن اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ انسانوں کو متاثر کرنے والی کرونا وائرس کی آٹھویں قسم ہو گی۔

منگل کو کلینکل انفیکشیس ڈزیزز جرنل میں شائع ہونے والے تحقیق کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جانوروں سے پھیلنے والا یہ کرونا وائرس انسانوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق ملائیشیا کی ریاست ساراواک کے ہسپتال سے نمونیا کے 301 مریضوں کے نمونے حاصل کیے گئے، جن میں سے آٹھ نمونوں میں کینائن کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ ان میں سے اکثریت پانچ سال سے کم عمر بچوں کی تھی۔

 اس وائرس میں ساخت تبدیل ہونے والی جینیاتی صلاحیت بھی پائی جاتی ہے جو اس سے قبل سامنے آنے والے کینائن وائرسوں میں سامنے نہیں آئی تھی۔

یہ صلاحیت سارس کوو اور سارس کووو ٹو جیسے وائرسوں میں بھی پائی جاتی ہے جو کرونا کی وبا کا باعث بن رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یاد رہے ابھی تک سارس کووو ٹو یعنی کرونا وائرس کے آغاز کا معاملہ واضح نہیں ہو سکا۔

تحقیق کے مصنفین کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ کیا یہ وائرس انسانوں کو بیمار کر سکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ یہ انسانوں کی سانس کی نالی میں کسی کو بیمار کیے بغیر موجود رہ سکے۔

اس وائرس کی انسانوں کے درمیان منتقلی کی تصدیق کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

ابھی تک کرونا وائرس کی سات ایسی اقسام سامنے آ چکی ہیں جو انسانوں کو بیمار کر سکتی ہیں۔

ان میں سے چار بخار اور زکام کی وجہ بنتی ہیں جبکہ تین اقسام جان لیو ہو سکتی ہیں جن میں سارس، مرس اور کووڈ 19 شامل ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق