عید کے لیے حکومتی ہدایت: جانور فروشوں کے لیے ویکسین لگوانا لازمی

انفیکشن کے پھیلاؤ اور کیسز کو بڑھنے سے روکنے کے لیے این سی او سی نے مویشی منڈیوں کے قیام کے لیے تمام صوبوں کو تفصیلی ہدایات جاری کیں ہیں۔

جولائی 2020 میں لاہور کی ایک مویشی مارکیٹ میں جانوروں کو گاڑی سے اترا جا رہا ہے (اے ایف پی فائل)

پاکستان میں کرونا (کورونا) وائرس کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے قائم کیے گئے وفاقی ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے سلسلے میں نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن کے تحت قربانی کے جانور فروخت کرنے والے تمام تاجروں کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔

عید الاضحیٰ اسلام کا دوسرا بڑا مذہبی تہوار ہے جسے ’قربانی کا تہوار‘ بھی کہا جاتا ہے، اس سال 20 یا 21 جولائی کو عید منائے جانے کا امکان ہے تاہم وبا کے تناظر میں پاکستانی حکام کو مویشی منڈیوں میں خریداری کے دوران کرونا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔ 

’عرب نیوز‘ کے مطابق انفیکشن کے پھیلاؤ اور کیسز کو بڑھنے سے روکنے کے لیے این سی او سی نے مویشی منڈیوں کے قیام کے لیے تمام صوبوں کو تفصیلی ہدایات جاری کیں ہیں۔

ہدایات کے تحت مویشی منڈیوں کے قیام کی اجازت شہروں سے باہر اور سخت قواعد کے تحت دی جائے گی۔

این سی او سی کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن کے مطابق: ’مویشی منڈیوں میں تاجروں  اور عملے کو کرونا ویکسین لازمی لگوانا ہو گی جب کہ شہروں کی حدود میں جانوروں کی خرید و فروخت کی اجازت نہیں ہو گی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مزید ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ’انتظامیہ مویشی منڈیوں کے داخلی راستے پر کووڈ ٹیسٹنگ، ہینڈ سینیٹائزر اور ماسک کی سہولیات مہیا کرے گی۔‘

یہ قواعد پیر کو لاگو ہوں گے۔

پاکستان میں صحت کے حکام کرونا پابندیوں میں حالیہ نرمی پر خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں۔ انہوں نے عید الاضحیٰ کے بعد اگست کے پہلے ہفتے میں وبا کی چوتھی لہر کے خدشے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

مارچ میں پاکستان میں تیسری لہر کے بعد حکومت کو ملک بھر میں وائرس سے متعلق سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں جس کے نتیجے میں مئی تک انفیکشن کی شرح میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد این سی او سی نے 15 جون کو پابندیوں میں بتدریج نرمی کر دی تھی۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے گذشتہ ہفتے عرب نیوز کو بتایا: ’جب بھی کرونا کیسز کی تعداد کم ہونا شروع ہوجاتی ہے ہم مطمئن ہوجاتے ہیں اور ہر چیز کو دوبارہ کھول دیتے ہیں جو ایک نئی لہر کا باعث بن جاتا ہے۔‘

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا: ’ملک بھر میں ویکسینیشن کی شرح کم ہے اور عید الاضحیٰ کے بعد اگست کے پہلے ہفتے میں ہمیں ایک اور لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘

22 کروڑ آبادی والے ملک میں اب تک صرف ایک کروڑ 67 لاکھ کرونا وائرس ویکسین ہی لگائی گئی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان