پاکستان میں نوٹ چھاپنے کا آسان نسخہ

بڑی فیملی اور مشترکہ خاندان کے نقصان بھی ہیں اور فائدے بھی، لیکن ایک مالی فائدہ اٹھانے کا طریقہ ہم آپ کو بتا رہے ہیں۔

بسم اللہ کریں اور اپنی ’لارج فیملی‘ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نوٹ چھاپنے شروع کریں(اے ایف پی)

ہم چین آنے سے قبل ہر ہفتے چھ افراد کے دھلے ہوئے کپڑے تہہ کر کے ان کی علیحدہ علیحدہ الماریوں میں رکھا کرتے تھے۔ سب کے لیے روزانہ رات کی روٹیاں بنانا اور کھانا لگانا بھی ہماری ذمہ داری تھا۔

کھانا بنانے کا ہمیں ویسے بھی بہت شوق ہے۔ شام کو دفتر سے واپس آ کر ہانڈی بھی چڑھا دیتے تھے۔ رات کے کھانے کے بعد برتن اٹھانا، باورچی خانہ صاف کرنا، اماں ابا کو ان کی اپنی اپنی ادویات دینے کا کام بھی ہمارے ہی ذمے تھا۔

کھانے کے برتن بھی ہمیں ہی دھونے پڑتے تھے۔ اس کے بعد کسی کو تکیہ دینا ہے تو کسی کو چادر پکڑانی ہے۔ گھنٹہ بھر اس میں گزر جاتا تھا۔

صبح اٹھنے کے ہم چور ہیں۔ اس لیے صبح کے کام ہم نہیں کرتے تھے۔ وہ امی کو کرنے پڑتے تھے۔ ان کی مدد کے لیے ایک مددگار خاتون بھی آتی تھیں۔

اب بھی آتی ہیں۔ دونوں آپس میں دوست بن چکی ہیں۔ ہم عید پر ان کے گھر کھیر لے کر جاتے ہیں۔ وہ کرسمس پر ہمارے گھر کیک لاتی ہیں۔

ہماری طرح پاکستان کی بہت سی عورتیں پچھلی کئی دہائیوں سے بڑے بڑے کنبے سنبھالتی آ رہی ہیں۔ پاکستان میں مشترکہ خاندانی نظام رائج ہے۔ ایسے گھروں میں خواتین کو کم از کم آٹھ سے 12 افراد کی دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے۔

کچھ گھرانے اس سے بھی بڑے ہوتے ہیں۔ ایک گھر میں رہنے والے مختلف جوڑے علیحدہ بھی ہوں تو ان کا باورچی خانہ مشترکہ ہی ہوتا ہے جسے گھر کی خواتین مل کر چلاتی ہیں۔

گھر کے تمام افراد کے لیے گروسری کرنا، اسے سنبھالنا اور پھر اس سامان کا استعمال کرتے ہوئے ہر وقت کا تازہ کھانا بنانا آسان کام نہیں ہے۔

ناشتے میں سب کے پراٹھے بنتے ہیں۔ انڈے فرائی ہوتے ہیں۔ رات کا بچا ہوا سالن گرم ہوتا ہے۔ چائے چڑھتی ہے۔

دوپہر اور رات کے کھانے کی تیاری ایک دو گھنٹے پہلے شروع ہو جاتی ہے۔ پہلے سبزی چھیلنا۔ اس کے بعد سالن بنانا۔ پھر گرم توے کے آگے کھڑے ہو کر سب کے لیے روٹیاں بنانا۔ اور کھانے کے بعد برتنوں کا ڈھیر  بھی تو دھونا ہوتا ہے۔

مڈل کلاس گھرانوں میں ہر فرد کا علیحدہ کمرہ اور غسل خانہ بھی نہیں ہوتا۔ ہر کمرے میں تین سے چار افراد رہ رہے ہوتے ہیں۔

ہر کمرے کی صفائی کرنا، چیزیں ان کی جگہوں پر رکھنا، بستر سمیٹنا وغیرہ وغیرہ۔ جن گھروں میں ملازم ہوں، وہاں ملازم سے کام کروانا بھی ایک کام ہے۔

جن گھروں میں بچے، بوڑھے یا بیمار افراد ہوتے ہیں، ان گھروں کے کام اسی حساب سے بڑھ جاتے ہیں۔ یہ سارے کام کب ہوتے ہیں۔ کیسے ہوتے ہیں۔ ہمیں پتا بھی نہیں چلتا۔ ہمیں آج یہ سب کیوں یاد آ رہا ہے؟

اصل میں ہمیں کچھ دن پہلے یوٹیوب پر ایک چینل ملا تھا۔ یہ ایک پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کا چینل ہے۔ ان کے سات بچے ہیں۔ ان کے شوہر کو ملا کر گھر کے افراد کی تعداد نو ہو جاتی ہے۔

یہ ایک بڑا خاندان ہے۔ برطانیہ جہاں لوگوں کو گھر کا ہر کام خود کرنا پڑتا ہے، وہاں ایک بڑے خاندان کی روزانہ کی ضروریات پوری کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔

یہ خاتون اپنے چینل پر اپنے بڑے خاندان کے لیے اپنی باورچی خانے کی روٹین شیئر کرتی ہیں۔

یہ ہفتے میں ایک روز گروسری کرتی ہیں اور ایک دن پورے ہفتے کے کھانے بنا کر یا میل پریپ فار لارج فیملی کر کے فریج میں رکھ لیتی ہیں تاکہ انہیں روزانہ کھانا بنانے میں گھنٹوں نہ صرف کرنے پڑیں۔

ان کے ڈیڑھ لاکھ فالورز ہیں جن کے ویوز سے یہ ہر ماہ ایک خطیر رقم کماتی ہیں۔

اسی طرح ایک امریکی جوڑے کا بھی چینل ہے۔ ان کے دس بچے ہیں۔ ایک آسٹریلیا کا جوڑا ہے۔ ان کے 16 بچے ہیں۔ اسی طرح چینلوں کی ایک فہرست ہے۔

سب میں ایک چیز مشترکہ ہے۔۔۔ بڑا خاندان۔ مغرب میں خاندان چھوٹا ہوتا ہے۔ وہاں کے لوگوں کے لیے پہلے تو اتنے بڑے خاندان بارے سننا پھر ان کی زندگی دیکھنا یقیناً حیرت انگیز ہوتا ہوگا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان چینلوں کی بہت سی ویڈیوز لاکھوں بار دیکھی جا چکی ہیں۔ آپ میں سے جو افراد یوٹیوب کا نظام جانتے ہیں، وہ ان کی کمائی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔

ہم ان کے چینل دیکھتے ہوئے سوچ رہے تھے کہ یہ لوگ جو زندگی دکھا کر لاکھوں روپے کما رہے ہیں، ہماری خطے کے لوگ صدیوں سے یہی زندگی جی رہے ہیں۔

وہ بھی اپنے خرچ پر۔ اس سے انہیں آمدن کیا ہونی ہے، وہ الٹا اس پر خرچ کر رہے ہیں۔ ہر سال پہلے سے زیادہ تاکہ دوسروں کے سامنے اپنا بھرم قائم رکھ سکیں۔

اگر وہ بھی اپنے روزمرہ کے کام کرتے ہوئے اپنے پاس ایک عدد کیمرا رکھ لیا کریں تو وہ اپنی عام سی زندگی لوگوں کو دکھا کر ماہانہ ایک بڑی رقم کما سکتے ہیں۔

شاید ان یوٹیوبرز سے بھی زیادہ۔ ان کے لیے تو ہر نیا دن ایک چیلنج ہے۔ ہم یہ چیلنج کب کے بنا کر، ختم بھی کر چکے ہیں۔ سو بسم اللہ کریں اور اپنی ’لارج فیملی‘ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نوٹ چھاپنے شروع کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ