لیک خبر جو بھارتی ٹیم کے زوال کی وجہ بن گئی

بھارت کی مایوس کن کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو ٹی 20 ورلڈ کپ سے پہلے اور میگا ایونٹ کے درمیان کئی ایسے عوامل دکھائی دیتے ہیں، جس کی وجہ سے کوہلی الیون توقعات پر پورا نہ اتر سکی۔ 

ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل تمام بڑے تجزیہ کاروں اور کرکٹرز کی ہاٹ فیورٹ ٹیم، بھارت، حیران کن طور پر گروپ سٹیج میں ہی ڈھیر ہوگئی۔

بھارت کی مایوس کن کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو ورلڈ کپ سے پہلے اور میگا ایونٹ کے درمیان کئی ایسے عوامل دکھائی دیتے ہیں، جس کی وجہ سے کوہلی الیون توقعات پر پورا نہ اتر سکی۔ 

لیک خبر

ورلڈ کپ سے قبل کوہلی کی کپتانی پر بڑی خبر لیک ہوئی۔ 2011 میں بطور نوجوان کھلاڑی ورلڈ کپ ٹائٹل جیتنے والے وراٹ کوہلی بطور کپتان آئی سی سی ایونٹ جیتنے میں ناکام رہے۔

پاکستان کے ہاتھوں 2017 کی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں شکست، 2019 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ناکامی اور پھر آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں ایک بار پھر نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے داغ نے بھارتی بورڈ اور فینز کا وراٹ کوہلی پر بطور کپتان اور روی شاستری پر بطور کوچ اعتماد کم کردیا۔

ورلڈ کپ سے چند ہفتے قبل ہی بھارتی میڈیا میں خبر لیک ہوگئی کہ بھارتی بورڈ وراٹ کوہلی کی بطور کپتان کارکردگی سے مطمئن نہیں اور ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد کوہلی کی چھٹی ہوجائے گی۔ اس خبر نے بھارتی کرکٹ میں بھونچال برپا کردیا۔ بات اتنی بڑھی کہ وراٹ کوہلی اور پھر بھارتی بورڈ نے خبر کی تصدیق کر ڈالی۔ بھارتی بورڈ سے ناراض وراٹ کوہلی نے میگا ایونٹ سے قبل ہی عزت بچاتے ہوئے کپتانی چھوڑنے کا اعلان تو کردیا لیکن اس لیک خبر کے آفٹر شاکس بھارتی ٹیم کو لے ڈوبے۔

دھونی کی سرپرائز انٹری اور سلیکشن پر اٹھتے سوالات

ورلڈ کپ سے صرف چند دن قبل بھارتی بورڈ نے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کو اچانک ٹیم مینٹور بنا کر سب کو حیران کردیا۔ انیل کمبلے سے اختلافات کے بعد وراٹ کوہلی کی سفارش اور رضامندی سے روی شاستری بھارتی ٹیم کے کوچ بنے اور دونوں نے پاور کے ساتھ بھارتی ٹیم کے معاملات چلائے۔

بھارتی بورڈ کے صدر اور سابق کپتان سارو گنگولی نے ورلڈ کپ سے قبل دھونی کو مینٹور بنایا اور ساتھ ہی اشون کی بھی سرپرائز انٹری ہوگئی لیکن ورلڈ کپ میں پاکستان اور پھر نیوزی لینڈ کے خلاف اہم میچز میں کوہلی اور شاستری نے دھونی کے فیورٹ اشون کو باہر بٹھائے رکھا۔ ورون چکرورتی انٹرنیشنل کرکٹ میں بغیر کسی تجربے کے باوجود ٹیم کے خفیہ ہتھیار بن کر کھیلتے رہے اور بڑے میچز میں کوئی کارنامہ نہ دکھا سکے۔

روی شاستری کی موجودگی میں دھونی کی بطور مینٹور تعیناتی قبول تو کرلی گئی لیکن گیم پلان پر عملدرآمد کے بعد یہ بات واضح ہوگیا کہ دھونی کی مینجمنٹ میں شمولیت پرسب خوش نہیں تھے۔

آئی پی ایل اور بائیو سکیورٹی

ورلڈ کپ سے قبل بھارتی کھلاڑی جہاں مسلسل کرکٹ کھیل کر تھکاوٹ کا شکار دکھائی دیے، وہیں بائیو سیکور ببل میں مسلسل رہنے کی وجہ سے کھلاڑیوں کی ذہنی حالت بھی متاثر ہوئی۔ رہی سہی کسر آئی پی ایل نے پوری کردی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بائیو سیکور ببل کی ناکامی کے بعد ملتوی ہونے والی آئی پی ایل کو مکمل یا بھاری مالی نقصان سے بچانے کے لیے بھارتی بورڈ نے ورلڈ کپ سے قبل اس ایونٹ کو مکمل کرنے کا فیصلہ کر ڈالا۔ دورہ انگلینڈ، پھر آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل اور پھر سیدھا آئی پی ایل سے ایک بائیو سیکور ببل سے دوسرے بائیو سیکور ببل منتقلی نے کھلاڑیوں کو بری طرح تھکا ڈالا۔ خود وراٹ کوہلی نے ایک پاکستانی صحافی کے بائیو سیکور ببل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کو نہ صرف ’اچھا سوال‘ قرار دیا بلکہ وہیں کھل کر یہ سوال بھی اٹھایا کہ آئی سی سی اور کرکٹ بورڈز مسلسل کرکٹ کرواتے ہوئے کھلاڑیوں کے مفاد اور صحت کا سوچیں گے یا نہیں۔

بھارتی بورڈ اور آئی سی سی نے تو کوہلی کے بیان کا کوئی جواب نہیں دیا لیکن بھارتی ٹیم کی ناقص کارکردگی نے ضرور پول کھول دیا۔ 

پہلے میچ میں پاکستان سے شکست اور شاہین شاہ آفریدی کا خوف 

ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں روایتی حریف پاکستان کے ہاتھوں غیر متوقع اور 10 وکٹوں کی شرمناک شکست نے بھارتی ٹیم کو ایسا گرایا کہ پھر یہ ٹیم اٹھ نہ سکی۔

شاہین شاہ آفریدی کے ابتدائی اوورز نے پاکستان بھارت میچ کے بعد نیوزی لینڈ کے میچ پر بھی ایسا اثر ڈالا کہ بھارتی ٹیم نے اپنے سب سے بہترین اوپنر روہت شرما کو آؤٹ ہونے کے خوف سے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں اوپننگ پوزیشن سے ہی ہٹا ڈالا۔ یہ بزدلانہ اپروچ پاکستان کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بھی بھارتی ٹیم کی شکست کی وجہ بن گئی۔

پاکستان نے ورلڈ کپ میں پہلی بار بھارت کو ہرا کر جہاں طویل سلسلہ توڑا، وہیں بھارت پر نفسیاتی برتری بھی حاصل کرلی۔ 

ورلڈ کپ کے بعد بھارتی ٹیم اور کرکٹ میں بڑی تبدیلیاں

ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت کی شرمناک کارکردگی کے بعد بھارتی کرکٹ میں مکمل تبدیلیوں کی بازگشت اور منظر نامہ تبدیل ہوجائے گا۔ وراٹ کویلی جہاں ایک طرف ٹی 20 کپتان نہیں ہوں گے، وہیں ٹی 20 ٹیم میں ان کی شمولیت پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ روی شاستری کی جگہ راہول ڈریوڈ بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ ہوں گے، جس کے بعد وراٹ کوہلی کا ون ڈے اور ٹیسٹ دونوں فارمیٹ میں زیادہ عرصہ کپتان برقرار رہنے پر بھی سوالیہ نشان لگ سکتا ہے۔

آئی پی ایل میں ممبئی انڈینز کو پانچ ٹائٹل جتوانے والے روہت شرما بھی ٹی 20 کپتانی کے مزید امیدوار ہیں۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ