موئن جودڑو میں روایتی کھانوں کا سٹال لگانے والی حاکم زادی

حاکم زادی کے سٹال پر سرسوں کا ساگ، چاول کی روٹی، پلی اور جو کی روٹی وغیرہ ملتی ہے جب کہ وہ کھانا کھانے والوں کا ردعمل جاننے کے لیے ایک رجسٹر بھی رکھتی ہیں۔

ضلع لاڑکانہ کے مشہور علاقے موئن جودڑو سے پانچ منٹ کی دوری پر گاؤں بلڑجی کی رہائشی حاکم زادی نے موئن جودڑو میں سندھی کھانوں کا ایک چھوٹا سا سٹال لگایا ہے۔

 اس سٹال پر وہ اپنے گھر کے تیار کردہ کھانے فروخت کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے کھانے انتہائی مناسب قیمت کے ہوتے ہیں۔

’میرے شوہر میرے ساتھ کام میں مدد کرتے ہیں، اسی وجہ سے ہمیں کسی کی تنخواہ نہیں نکالنی پڑتی۔‘

حاکم زادی نے سٹال لگانے کے حوالے سے بتایا کہ ایک بار ان کے گاؤں میں ایک این جی او کے کچھ لوگ آئے جو غریب خواتین کو مختلف اقسام کے کورس کرواتے تھے، جیسے سلائی یا مٹی کے برتن بنا کر بیچنا وغیرہ۔

’وہاں ایک میڈم کو میرا کھانا بہت اچھا لگا تو انہوں نے مجھے کہا کہ آپ موئن جودڑو میں اپنے ہاتھ کا بنا کھانا کیوں نہیں فروخت کرتیں؟

’اس کے بعد جب بھی ان کا کوئی پروگرام ہوتا تو وہ مجھے اپنے گھر سے کھانا تیار کر کے لانے کو کہتیں اور میں وہ وہاں جا کر سٹال لگاتی تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے شوہر کا اپنے گاؤں میں پہلے سے سندھی بریانی کا، جسے سندھی پلاؤ بھی کہا جاتا ہے، سٹال ہے۔

وہ اس سٹال کے لیے بریانی کی دیگ حاکم زادی سے ہی بنواتے ہیں۔

حاکم زادی کے مطابق ’ہمارا کام ثقافتی کھانوں کا ہے۔ مثلاً سردیوں میں سرسوں کا ساگ، چاول کی روٹی، پلی، جو کی روٹی۔‘

آنے والے لوگوں کو کھانے کا ذائقہ کیسا لگتا ہے، یہ جاننے کے لیے حاکم زادی نے اپنے سٹال پر ایک عدد رجسٹر بھی رکھا ہوا ہے جس پر وہ لوگوں سے اپنے کھانے سے متعلق رائے لیتی ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا