خواجہ آصف کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ: وزیر اعظم کو نوٹس جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے منگل کو مقدمے کی سماعت کے دوران ماتحت عدالت کے جج کو بھی آئندہ سماعت تک کارروائی سے روک دیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان 19 نومبر 2020 کو کابل میں  پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کر رہے ہیں (تصویر: اے ایف پی)

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ہائی کورٹ نے منگل کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے خواجہ محمد آصف کے خلاف دائر کردہ ہتک عزت کے مقدمے میں عدالت نے وزیر اعظم کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے منگل کو مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے ماتحت عدالت کے جج کو بھی آئندہ سماعت تک کارروائی سے روک دیا ہے۔

خواجہ محمد آصف کے وکیل کا کہنا ہے کہ ماتحت عدالت کے جج نے عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کر دیا ہے۔

آج مقدمے کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ’عدالت میں ہتک عزت کا یہ مقدمہ کب سے زیرالتوا ہے؟

اس پر خواجہ محمد آصف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’یہ کیس 2012 کا ہے جب کہ 2021 میں سوالات وضع کیے گئے تھے۔‘

چیف جسٹس نے کہا کہ ’اس عدالت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ ہتک عزت کے مقدمات جلد نمٹائے جائیں۔ اس مقدمے میں التوا کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا آپ کہتے ہیں کہ التوا عمران خان کی طرف سے ہوا ہے؟‘

جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ’ہتک عزت کے مقدمے کا تو دو ماہ میں فیصلہ ہو جانا چاہیے تھا۔‘ اس پر خواجہ محمد آصف کے وکیل کا کہنا تھا کہ ’فریقین کی جانب سے التوا لیا گیا تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خواجہ محمد آصف کے وکیل نے بتایا کہ جب سوالات وضع ہوئے خواجہ آصف چھ ماہ تک نیب کی حراست میں تھے۔ عمران خان نے شروع میں کیس کی پیروی نہیں کی لیکن بعد میں شروع کی۔

عدالت نے کیس کی سماعت 12 جنوری تک ملتوی کر دی۔.

پس منظر

 خواجہ آصف نے ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم عمران خان پر شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے فنڈز کے غلط استعمال اور ان کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد 2012 میں عمران خان نے خواجہ آصف پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرکے 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان