امریکہ کا قطر کو غیر نیٹو اتحادی بنانے کا فیصلہ

امریکی صدر جو بائیڈن اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی جس میں مشرق وسطیٰ کی سکیورٹی اور افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے پیر کو ہونے والی ملاقات میں وعدہ کیا ہے کہ وہ ایک ہنگامہ خیز خطے میں اپنے خصوصی دوست کو اہم درجہ دیتے ہوئے جلد قطر کو غیر نیٹو اتحادی کے طور پر نامزد کریں گے۔

برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق اوول آفس میں ہونے والی ملاقات کے دوران صدر جو بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے امریکی کانگریس کو جلد اس عہدے کے بارے میں مطلع کرنے کا سوچا ہے جو امریکہ کی طرف سے قریبی غیر نیٹو اتحادیوں کو دیا جاتا ہے جن کے امریکی فوج کے ساتھ سٹریٹیجک تعلقات ہیں۔

امریکی صدر نے امیر قطر کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’قطر اچھا دوست اور قابل بھروسہ اور قابل شراکت دار ہے اور میں کانگریس کو مطلع کر رہا ہوں کہ میں قطر کو اہم غیر نیٹو اتحادی کے طور پر نامزد کروں گا تاکہ اپنے تعلقات کی اہمیت کی عکاسی ہو سکے۔ میرا خیال ہے کہ یہ کافی عرصے سے زیر التوا ہے۔‘

عرب نیوز کے مطابق قطر یہ عہدہ حاصل کرنے والا 18واں ملک ہوگا۔ آخری ملک برازیل تھا جس کو 2019 میں غیر نیٹو اتحادی بنایا گیا تھا۔

یہ نامزدگی بین الاقوامی شراکت داروں کو دفاعی تجارت اور سکیورٹی تعاون میں فوائد فراہم کرتی ہے جن میں قرض پروگرامز کے لیے اہلیت اور بعض دفاعی سازو سامان کی ترجیحی طور پر ترسیلات شامل ہیں۔

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا: ’ہمیں ان عظیم تعلقات پر فخر اور خوشی ہے۔ ہم اپنے خطے میں امن قائم رکھنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کرنے کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قطر دنیا بھر کو سب زیادہ قدرتی مائع گیس فراہم کرتا ہے اور اگر یوکرین کے تنازعے نے یورپ کو روسی گیس کی ترسیل میں تعطل پیدا کیا تو قطر اپنی سپلائی کا رخ یورپ کی طرف موڑ سکتا ہے۔

امریکی صدر اور امیر قطر نے ملاقات میں مشرق وسطیٰ کی سکیورٹی اور افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جہاں گذشتہ سال امریکی افواج کے انخلا اور طالبان کے کنٹرول میں آنے کے بعد سے انسانی بحران کا خدشہ ہے۔

رہنماؤں نے 2015 کے ایران جوہری معاہدے کو دوبارہ  بحال کرنے کی امریکی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

بائیڈن انتظامیہ کے حکام نے طالبان کے ساتھ امریکی جنگ کے خاتمے کے دوران ہزاروں امریکی شہریوں اور افغانوں کے انخلا میں مدد کرنے پر قطر کی تعریف کی۔

قطر افغانستان سے نکلنے والوں کے لیے پروازیں جاری رکھے ہوئے ہے اور اس نے امریکہ کے لیے ایک سٹیشن کے طور پر کام کیا ہے۔ وہ طالبان کے خوف سے وطن چھوڑنے والے ہزاروں افراد کے ویزوں پر کارروائی کر رہا ہے۔

ایک اہلکار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ شیخ تمیم نے ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکریٹری الیجینڈرو میئرکاس کے ساتھ الگ سے ملاقات کی اور اسلحے کی فروخت اور دیگر فوجی امور پر سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ تبادلہ خیال کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا