تحریک عدم اعتماد پر اپنا فیصلہ کر چکے، حتمی مشاورت جاری ہے: ق لیگ

ق لیگ کے چوہدری پرویز الہٰی نے بتایا کہ ان کی شہباز شریف سے ملاقات کسی بھی وقت متوقع ہے جبکہ وہ پیر کی شام ایم کیو ایم سے ملیں گے۔

14 فروری، 2008  کو ق لیگ کے چوہدری پرویز الہٰی لاہور میں اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے (اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق اتوار کو ملاقاتوں اور طویل غور و خوض کے باوجود وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کسی حتمی فیصلے کا اعلان نہ کر سکی۔

پنجاب اسمبلی کے سپیکر اور ق لیگ کے سینیئر رہنما چوہدری پرویز الہی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا ’ہم اپنا فیصلہ کرچکے ہیں اور اس پر اپنے ساتھیوں سے حتمی مشاورت کر رہے ہیں۔‘

ق لیگ کے پارلیمانی اجلاس کے بعد چوہدری پرویز الہیٰ نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ موجودہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔

’آئین و قانون بڑا واضح ہے، سپیکر قومی اسمبلی کو اس پر عمل کرنا چاہییے۔‘

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور بلوچستان عوامی پارٹی مل کر چل رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وہ اپوزیشن اتحاد میں گئے تو وزارتوں سے استعفیٰ دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو اپنی کوششیں جاری رکھنا چاہییے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آج جہانگیر ترین گروپ کے عون چوہدری ملاقات کے لیے آئے تھے۔ اگلے دو دن میں وہ بھی ہمیں اپنی حمایت کا بتائیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کسی بھی وقت ہوسکتی ہے جبکہ ایم کیو ایم سے اہم ملاقات پیر کی شام طے پا گئی ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس وقت ملک کی سیاسی صورت حال پر ہر شہری فکر مند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کی نظریں پارلیمنٹ میں موجود اپنے نمائندوں پر ہیں۔

’اس وقت جو عدم اعتماد کا چینلج وزیر اعظم کے سامنے ہے، یہ عوام کا چیلنج ہی ہے۔ ہمارا یہ حق ہے کہ پارلیمانی طریقہ کار اختیار کریں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ عوامی نمائندوں کے ووٹ کے حق کا تحفظ کیا جائے۔

’ہم کسی ایسے فیصلے کو نہیں مانیں گے جس میں عوامی نمائندوں کو ووٹ کے حق سے روکا جائے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عدم اعتماد کے معاملے پر کہا کہ یہ آئین و جمہوریت کو بچانے کی تحریک ہے۔ ’اگر یہ حکومت رخصت نہ ہوئی تو ملک دلدل میں دھنس جائے گا۔‘

احسن اقبال نے مزید کہا کہ آج پاکستان کی تمام سیاسی و جمہوری قوتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہیں۔ حکومت رخصت نہ ہوئی تو ملک دوبارہ راستے پر چڑھانا مشکل ہوجائے گا۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اتوار کو بتایا کہ قومی اسمبلی کے سپیکر 15 مارچ کے بعد فیصلہ کریں گے کہ وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کے لیے ایوان کا اجلاس کب طلب کرنا ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے آٹھ مارچ کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروانے کے بعد اسلام آباد اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کی گہما گہمی کا مرکز بن چکا ہے۔

وزیراعظم اس حوالے سے عوامی جلسے منعقد کر رہے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی باہمی مشاورت بھی بدستور جاری ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست