بلیاں ایک دوسرے کے نام سے واقف: کیوٹو یونیورسٹی

یہ دریافت جاپان کی کیوٹو یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے 48 بلیوں کے مطالعے کے بعد کی، جو کم از کم دو دیگر ساتھیوں کے ساتھ کسی ایک گھر یا کیفے میں رہتی تھیں۔

مطالعے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بلیاں انسانوں کے ساتھ رہنے سے مشاہدے کے ذریعے نام سیکھنے کے قابل ہوسکتی ہیں(فائل فوٹو: پکسابے)

جاپان میں کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق جو بلیاں ایک دوسرے کے ساتھ رہتی ہیں وہ اپنے ساتھیوں کے نام سیکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی شناخت بھی کرسکتی ہیں۔

یہ دریافت کیوٹو یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے 48 بلیوں کے مطالعے کے بعد کی، جو کم از کم دو دیگر ساتھیوں کے ساتھ کسی ایک گھر یا کیفے میں رہتی تھیں۔

اس مطالعے میں بلیوں کی شعوری صلاحیتوں کو ڈی کوڈ کیا گیا۔ مطالعے میں شامل تمام بلیوں کو ان دیگر بلیوں میں سے ایک کی تصویر دکھائی گئی جن کے ساتھ وہ رہتی تھیں اور مطالعے کے دوران جب بھی بلی کا نام یا مکمل طور پر غیر متعلقہ نام بلایا جاتا ہے تو بلیوں کے جوابات کی نگرانی کی جاتی تھی۔

مطالعے میں کہا گیا کہ بلیوں پر انفرادی طور پر ان کے ایک جانے پہچانے کمرے میں تجربہ کیا گیا تھا۔ سائنسدانوں کے مطابق اگر بلی کافی دیر تک کسی تصویر کو گھورتی رہتی تو یہ ایک یقینی علامت تھی کہ بلی تصویر والے جانور کا اصل نام جانتی تھی۔

مزید پڑھیے: مراکش کی بلیاں جو خوش، مطمئن اور پرسکون ہیں

اسی طرح اگر گھریلو بلیوں کی بات کی جائے تو جب بلی کا نام تصویر والے جانور سے نہیں ملتا تھا تو بلیوں نے تصویر کو زیادہ دیر تک گھورا۔ جس کے بارے میں محققین کا کہنا تھا کہ اس سے’متوقع خلاف ورزی کے اثر‘ کا اشارہ ملتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مطالعے کے مطابق ایک بلی نے’کمرے سے فرار ہونے اور پہنچ سے دور بھاگ جانے سے پہلے صرف پہلا ٹرائل مکمل کیا۔‘

مطالعے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ گھر میں رہنے والے افراد کی تعداد نے بھی بلیوں کے ردعمل کو متاثر کیا: ’خاندان کے زیادہ افراد کے ساتھ رہنے والی بلیاں غیر موافق حالت میں مانیٹرنگ کے عمل میں زیادہ دیر تک رہیں۔‘

اس سے یہ معلوم ہوا کہ جو بلیاں زیادہ عرصے سے اپنے خاندان کے ساتھ رہ رہی تھیں انہوں نے سب سے زیادہ توجہ اس وقت ظاہر کی جب نام اور چہرے ملتے جلتے نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیے: دھوپ سینکتی اور جمائیاں لیتی سائپرس کی بلیاں

مطالعے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بلیاں انسانوں کے ساتھ رہنے سے مشاہدے کے ذریعے نام سیکھنے کے قابل ہوسکتی ہیں۔ گھریلو بلیوں کے معاملے میں، انہوں نے کم از کم اپنے ساتھی بلیوں کے نام اور چہرے اور ممکنہ طور پر اس انسانی خاندان کے افراد کے ناموں کو شناخت کیا، جس کے ساتھ وہ رہتی تھیں۔‘

یہ اس طرح کا پہلا ثبوت ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گھریلو بلیاں اپنے روزمرہ کے تجربات کے ذریعے انسانی باتوں اور ان کے ناموں کو جوڑ سکتی ہیں۔ تاہم سائنس دان ابھی تک اس بارے میں واضح نہیں ہیں کہ نام یاد رکھنے کے پیچھے بلیوں کے کیا مقاصد ہیں۔

مطالعے میں کیا گیا کہ ’ایک ممکنہ وضاحت کا تعلق مسابقت سے ہے۔ مثال کے طور پر ہوسکتا ہے کہ ایک بلی کو اس وقت کھانا ملتا ہو جب مالک اس کا نام پکارتا ہے لیکن اس وقت کھانا نہیں ملتا جب وہ کسی اور بلی کا نام پکارتا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق