مشتبہ پی ٹی ایم افراد کی فائرنگ، انسپکٹر ہلاک: پولیس

بنوں کے علاقے ٹاؤن شپ میں گرفتاری کی غرض سے ایک گھر پر چھاپے کے دوران پولیس ٹیم پر فائرنگ سے ایڈیشنل ایس ایچ او سمیت دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے، بنوں پولیس۔

فائل فوٹو (اے ایف پی)

خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کی پولیس کا کہنا ہے کہ بنوں کے علاقہ ٹاؤن شپ میں گرفتاری کی غرض سے ایک مکان پر چھاپے کے دوران پولیس ٹیم پر فائرنگ سے ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان حنیف اللہ (حنیف پشتون)، فہیم اللہ اور شاہین اللہ کا تعلق پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) سے ہے جو لکی مروت اور بنوں پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب تھے۔

ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) بنوں عبداللہ خان نے واقع کے حوالے سے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ ان تینوں ملزمان کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی تھی کہ وہ ٹاؤن شپ کے علاقے میں ایک گھر میں موجود ہیں جس پر پولیس ٹیم نے چھاپہ مارا۔

انھوں نے بتایا کہ ’پولیس ٹیم کے گھر میں گھستے ہی ملزمان کی طرف سے فائرنگ شروع ہوئی جس سے حساس ادارے کے انسپکٹر شاکر اعظم عرف ظہیر خان ہلاک جبکہ ایڈیشنل ایس ایچ او سمیت دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے موقع پر تین ملزمان کو دو پستول سمیت گرفتار کیا جو پولیس کو دہشت گردی سمیت متعدد مقدمات میں مطلوب تھے جن کا تعلق پی ٹی ایم سے ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واقع کی ایف آئی ار میں لکھا گیا ہے کہ تھانہ نورنگ لکی مروت کی پولیس ٹیم اور خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے سرچ آپریشن کی غرض اور حنیف اللہ کی گرفتاری کے لیے ٹاؤن شپ کے ایک  گھر کے گرد نفری لگائی اور گھر کے مرکزی دروازے پر دستک دی۔

ایف آئی ار کے مطابق: ’دستک دینے پر حنیف اللہ نے دروازہ کھولا اور پولیس ٹیم کو دیکھ کر پیچھے بھاگ گیا جبکہ سرچ آپریشن کرنے والی ٹیم ان کی گرفتاری کے لیے تعاقب میں تھی کہ ملزمان حنیف اللہ اور فہیم اللہ نے فائرنگ کر دی۔‘

اس سارے واقعے پر پی ٹی ایم کے سرکردہ رکن ثنا اعجاز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ حینف اللہ کو پہلے بھی پولیس کی جانب سے متعدد بار گرفتار کیا گیا کیونکہ انھیں پی ٹی ایم کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔

ثنا اعجاز کا کہنا ہے کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ حنیف پشتون  گرفتاری سے ڈرنے والا تھا یا اس نے پولیس پر فائرنگ کی ہوگی۔‘

انھوں نے بتایا کہ حنیف پشتون کے گھر والوں سے ان کی بات ہوئی ہے جنھوں نے بتایا ہے کہ پولیس ٹیم سادہ کپڑوں میں ملبوس تھی اور وہ ڈر گئے تھے کہ ڈاکو گھر میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان