پنجاب میں گورنر راج کی سمری پر کام شروع: رانا ثنااللہ

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اگر انہیں پنجاب میں داخل ہونے سے روکا گیا تو یہ گورنر راج لگانے کی وجہ بنے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے بدھ کو بتایا کہ ان کی وزارت نے پنجاب میں گورنر راج کی سمری پر کام شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ انہوں نے گورنر راج کی سمری پر کام شروع کر دیا ہے۔ ’اگر مجھے پنجاب میں داخل ہونے سے روکا گیا تو یہ گورنر راج نافذ کرنے کا جواز بنے گا۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق کے سینیئر لیڈر چوہدری پرویز الٰہی پنجاب کے وزیراعلیٰ بنے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے سیاسی صورت حال مزید خراب ہوئی۔

ان کا کہنا تھا: ’آئین کی شق 63 اے کی جو تشریح سپریم کورٹ نے کی ہے، بحیثیت قانون کے ادنیٰ طالب علم، میں سمجھتا ہوں کہ وہ کبھی بھی برقرار نہیں رہے گی۔‘

راناثنا اللہ نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کی تو وہ خود انہیں روکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد آنے کا سوچنے والے 25 مئی کی صورت حال کو ذہن میں رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان نے پنجاب یا خیبر پختونخوا سے اسلام آباد میں چڑھائی کی کوشش کی تو انہیں وہیں روکا جائے گا۔ 

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ن لیگ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف ہر صورت پاکستان واپس آئیں گے اور اگلے الیکشن کی پارٹی کی مہم چلائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم بھی ناخوش

اس سے قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف نے واضح کیا کہ ملک میں آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔

اپنے ٹوئیٹس میں وزیراعظم نے کہا کہ آئین نے پارلیمنٹ، انتظامیہ اور عدلیہ کواختیارات تفویض کیے ہیں۔ آئین نے تمام اداروں کو اپنی مخصوص حدود کے اندر رہتے ہوئے کام کرنے کا اختیار دیا ہے اور کوئی ادارہ کسی دوسرے کے اختیارمیں مداخلت نہیں کرسکتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ انصاف کاتقاضا تھا کہ ایک فل کورٹ تشکیل دی جاتی تاکہ انصاف نہ صرف ہوتا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آتا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ وکلا برادری، شہریوں، ذرائع ابلاغ اور عوام کی انصاف کی توقعات کے حوالے سے ایک دھچکا ہے۔

بے یقینی اور انتشار؟

اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں ملک احمدخان اور عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی اطلاعات ونشریات کی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے مقدمے میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا فیصلہ ملک اور قوم کو بے یقینی اورانتشار کی طرف دھکیل دے گا۔

انہوں نے کہاکہ سول سوسائٹی، و کلا، بار ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں اور قانونی ماہرین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے آئینی امور کی تشریح کے لیے فل کورٹ کی تشکیل کی درخواست کو مسترد کرنے کا فیصلہ قبول نہیں کیا۔

انہوں نے کہاکہ اگر فل کورٹ بینچ تشکیل دیاجاتا توآئین کی تشریح کافیصلہ مختلف ہوتا۔انہوں نے کہا کہ کسی کو پنجاب میں مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ کے بارے میں شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان