کیوبا: نایاب مگرمچھ کی شکاریوں کے ہاتھوں سے نکل کر دلدل میں واپسی

سائنس دانوں کے مطابق کیوبا کے مگرمچھوں کا تعلق مقامی نسل سے ہے جو صرف یہیں اور کیوبا کے جزیرے آئیل آف یوتھ  کے دلدل والے علاقے میں پائے جاتے ہیں۔

کیوبا کے ایتیم پیریز نامی محقق نے غیر قانونی شکاریوں سے کیوبن مگرمچھ کا بچہ واپس لے کر اسے زپاتا کی دلدل میں واپس چھوڑ دیا جس کے پانی کا رنگ سیاہ ہے اور اس میں جابجا کھجور کے درخت اگے ہوئے ہیں۔ اس دوران ان کے جسم پر قمیص نہیں تھی اور وہ کمر تک پانی میں تھے۔

ایتیم پیریز کہتے ہیں کہ یہ بڑی لڑائی میں ایک چھوٹی سے فتح ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق کیوبا کے مگرمچھوں کا تعلق مقامی نسل سے ہے جو صرف یہیں اور کیوبا کے جزیرے آئیل آف یوتھ  کے دلدل والے علاقے میں پائے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ مگرمچھ سخت خطرے میں ہیں۔ زندہ مگرمچھوں کی کسی بھی قسم کے لحاظ سے یہ مگرمچھ سب سے کم تعداد میں پائے جاتے ہیں۔

غیر قانونی شکار اور امریکی نسل کے مگرمچھوں کے ساتھ ملاپ جس نے کیوبا کے مگرمچھوں کی نسل کی جینیات کو تبدیل کر دیا ہے، کئی دہائیوں سے ان کے لیے خطرے بنے ہوئے ہیں۔

نوزائیدہ مگرمچھوں کے جنس کے اعتبار سے تناسب کو تبدیل کر دینے والی گرم آب و ہوا ان کے لیے نیا خطرہ ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس حقیقت کے باوجود کہ کیوبا کی حکومت نے اس وسیع و عریض تمام دلدلی علاقے کو تحفظ فراہم کیا ہے جس کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ اسے جزائر غرب الہند کے علاقے میں بہترین انداز میں محفوظ بنایا گیا ہے، یہ اقدام ناکافی ثابت ہو سکتا ہے۔

کیوبا کے سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ تقریباً 4000 مگرمچھ قدرتی ماحول میں رہتے ہیں۔ لیکن چوںکہ وہ دلدلی علاقہ جسے وہ ترجیح دیتے ہیں وہ نسبتاً چھوٹا ہے اس لیے قدرتی آفت جو اب عالمی سطح پر عام ہوتی جا رہی ہے، ان مگرمچھوں کو ختم کر سکتی ہے۔

ان خدشات نے کئی دہائیاں کیوبا کی حکومت کو ایک ہیچری منصوبے کی مالی معاونت پر آمادہ کیا جس کے تحت ہر سال کئی سو مگرمچھوں کو قدرتی ماحول میں چھوڑا جاتا ہے۔ پیریز جیسے محققین شکاریوں سے ضبط کیے گئے مگرمچھوں کو بھی آزاد کراتے ہیں۔

یہ ایک ایسا پروگرام ہے جس سے مگرمچھوں کے غیر قانونی شکار کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انٹرنیشنل یونین فار دا کنزرویشن آف نیچر نے 2008 میں ان مگرمچھوں کو انتہائی خطرے سے دوچار نسل کے طور پر رجسٹر کیا۔

یونینا کا کہنا ہے کہ اس کے اندازے اور مگرمچھوں کی تعداد کے تخمینے کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے لیکن اس سے مگرمچھوں کے رہنے کے لیے محدود علاقے کے حوالے سے خدشات کی تصدیق ہوتی ہے۔

ایندھن کی کمی، پرانے آلات اور اکثر ناسازگار حالات کیوبا میں مسلسل ایک چینلج ہیں۔ جزائر غرب الہند کا حصہ یہ ملک شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔

تاہم زپاتا میں یہ حالات نہیں ہیں۔ اس سال ہیچری میں حال میں تیار کیے گئے مگرمچھوں کے بچے جن گرد ابھی انڈے کی جھلی لپٹی ہوتی ہے، دریا کے تازہ پانی کی مچھلیوں کو اپنے جبڑے میں دبوچ لیتے ہیں۔ وہ اپنی نئی دنیا دریافت کرنے کے لیے مل کر آگے بڑھتے ہیں۔

سائنس دانوں کے مطابق نوزائیدہ مگرمچھ بہت جلد تند خو اور خوفناک شکاری بن جاتے ہیں۔ بڑے ہونے کے بعد ان مگرمچھوں کی طوالت تقریباً پانچ میٹر ہو سکتی ہے۔

کیوبا میں جانوروں کے ایک ڈاکٹر گستاوو سوسا کے بقول: ’یہ بہت متجسس جانور ہوتا ہے۔ جب آپ اسے قدرتی ماحول میں دیکھتے ہیں تو آپ کو پتہ چلتا ہے کہ یہ کیوبن مگرمچھ ہے، کیوں کہ وہ آپ کی طرف آتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق