آتش فشاں کے پتھروں سے جلنے والا ماحول دوست چولہا

یوگینڈا میں ماحول دوست چولہے رواج پکڑ رہے ہیں جو سستے بھی ہیں اور ان میں جلانے کے لیے عام کوئلے کی بجائے آتش فشاں کے پتھر استعمال ہوتے ہیں۔

یوگینڈا کی مقامی کمپنی گاہکوں کو ایسے چولہے بنا کر مہیا کر رہی ہے جو ماحول دوست بھی ہیں اور سستے بھی کیوں کہ ان میں جلنے والے آتش فشاں کے پتھر کئی گھنٹوں تک دہکتے رہتے ہیں۔

’ایکو سٹوو‘ نامی ان چولہوں میں جلانے کے لیے عام کوئلے کی بجائے آتش فشاں کے پتھر استعمال ہوتے ہیں۔

چولہے کے نچلے حصے میں لگا پنکھا آتش فشاں کے پتھروں کو ایک بار آگ پکڑنے کے بعد کئی گھنٹوں تک دہکائے رکھتا ہے، جس سے ایندھن کی بھی بچت ہوتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کمپنی کی بانی روز ٹوائن کا کہنا ہے کہ ’یہ چولہا بہت سستا ہے۔ ایکو چولہا پتھروں سمیت دو سال کے لیے 350 امریکی ڈالرز کا ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’کوئی گاہک تو دو سال تک صرف 100 ڈالر میں کھانا پکا سکے گا۔ یہ بتاتا ہے کہ یہ سستا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ قابل قبول ہے۔‘

ایکو چولہے کو استعمال کرنے والی نبیلہ انوری کا کہنا ہے کہ ’ہم اس میں آتش فشاں کے پتھر استعمال کرتے ہیں۔ ہم اس کے لیے درخت نہیں کاٹتے۔ اب ہم اپنے ماحول کو محفوظ کر رہے ہیں۔ ایکو چولہے کے ساتھ بچت بھی ہوتی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات