فضائی آلودگی سے بچوں کے دماغ میں تبدیلی ہوتی ہے: تحقیق

ایک نئی تحقیق کے مطابق پانچ سال کی عمر سے پہلے کسی بچے کو جتنی آلودگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے دماغ کی ساخت اتنی ہی تبدیل ہو جاتی ہے۔

لاہور میں 30 نومبر، 2021 کو سکول جانے والے بچے سموگ میں چل رہے تھے (اے ایف پی)

ایک نئی تحقیق کے مطابق رحم مادر اور زندگی کے پہلے ساڑھے آٹھ برسوں میں آلودہ ہوا سے بچوں کے دماغ تبدیل ہوسکتے ہیں۔

جریدے ’ماحولیاتی آلودگی‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں فضائی آلودگی اور دماغ کے سفید مادے کے مائیکرو سٹرکچر کے درمیان ایک تعلق قائم کیا گیا ہے۔

دماغ میں موجود سفید مادہ اس کے مختلف حصوں کے درمیان رابطے کو یقینی بناتا ہے۔ اگر سفید مادے کے مائیکرو سٹرکچر کو دماغ کی عام نشوونما کے پیمانے کے طور پر دیکھ جائے تو اس کے مختلف حصوں کے درمیان رابطے کی پیمائش کی جا سکتی ہے۔

اس تحقیق کی قیادت کرنے والے بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج اہم ہیں کیونکہ سفید مادے کی غیر معمولی ساخت کا تعلق ذہنی صحت کی بیماریوں جیسے ڈپریشن اور اضطراب سے ہے۔

مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ پانچ سال کی عمر سے پہلے کسی بچے کو جتنی آلودگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے دماغ کی ساخت اتنی ہی تبدیل ہو جاتی ہے۔

محققین نے پایا کہ زندگی کے پہلے دو برسوں کے دوران ہوا میں موجود ذرات، دھول، گندگی، دھواں یا آلودگی پھیلانے والے مائعات کے ذرات کا جتنا زیادہ سامنا ہوگا - پوٹامین کا حجم اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پوٹامین دماغ کا ایک حصہ ہے جو موٹر فنکشن اور سیکھنے کے عمل میں شامل ہے، لیکن کارٹیکل حصوں کے مقابلے میں اس کے خصوصی افعال کم ہیں۔

آئی ایس گلوبل محقق این کلیئر بنٹر، جو اس مطالعے کی شریک مصنف بھی ہیں، نے کہا:’ایک بڑے پوٹامین کا تعلق بعض نفسیاتی امراض (شیزوفرینیا، آٹزم، اور آبسیسو کمپلسیو ڈس آرڈر) کے ساتھ ہے۔‘

ان کا کہنا تھا: ’اس مطالعے کے اہم نتائج میں سے ایک یہ ہے جیسا کہ پہلے کے مطالعات سے بھی پتہ چلتا ہے کہ نوزائیدہ بچے کا دماغ خاص طور پر نہ صرف دوارن حمل، بلکہ بچپن کے دوران بھی فضائی آلودگی کے اثرات کے لیے حساس ہے۔‘

اس تحقیق میں ہر ماہ تین ہزار515 بچوں پر اس وقت تک فضائی آلودگی کے اثرات کا تجزیہ کیا گیا جب تک کہ وہ آٹھ سال اور چھ ماہ کے نہیں ہو گئے۔

آلودگی کی سطح کا تعین کرنے کے لیے، ماہرین نے ماں کے حمل کے دوران اور بچوں کی ابتدائی زندگی میں ان کے گھروں میں نائٹروجن ڈائی آکسائڈ اور ہوا میں موجود باریک ذرات کی روزانہ کی سطح کا اندازہ لگایا۔

ان کی نویں سالگرہ کے بعد، بچوں کے دماغ میں ساختی رابطے اور دماغ کے مختلف حصوں کے حجم کی جانچ کرنے کے لیے انہیں ایک ٹیسٹ سے گزارا گیا۔

پبلک ہیلتھ انگلینڈ (پی ایچ ای) کے مطابق، فضائی آلودگی برطانیہ میں صحت کے لیے سب سے بڑا ماحولیاتی خطرہ ہے۔ 

پی ایچ ای کا اندازہ ہے کہ ہر سال 28 سے 36 ہزار کے درمیان اموات کو آلودہ ہوا سے جوڑا جا سکتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق