ایرانی بارڈر بندش: کوئٹہ میں چاکلیٹ بھی مہنگی

’ایران سے چاکلیٹس کے علاوہ اشیائے خوردنی درآمد کی جاتی ہیں۔ جیسا کہ مٹر، لوبیا، آٹا، کوکنگ آئل اور ٹماٹر وغیرہ۔ رمضان المبارک میں وہاں کے کھجور اور دہی کی ڈیمانڈ زیادہ ہوتی ہے۔‘

ایران سے سمگل کی گئی ایرانی چاکلیٹیں پاکستان بھر میں اپنے بہتر معیار اور کم قیمت کی وجہ سے دیگر غیر ملکی مگر مہنگی چاکلیٹس کی نسبت زیادہ پسند کی جاتی ہیں۔

حال ہی میں بارڈر بندش کی وجہ سے پاکستان میں ان چاکلیٹوں کی رسد میں کمی آنے کے بعد ان کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے تاجر عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ ’ایرانی چاکلیٹس اور ٹافی کی خاص بات یہ ہے کہ ایک تو سستی ہے اور دوسرا اس کی پیکنگ اور کوالٹی اچھی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اس کے ذائقے کی وجہ سے لوگ لاہور، اسلام آباد سے آتے ہیں اور اپنے رشتہ داروں کے لیے تحفہ لے جاتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ آج کل پابندی کی وجہ سے بارڈر سے سامان کم آ رہا ہے،  اس کی طلب بڑھ رہی ہے۔

ان کے مطابق ہمارے پاس کئی اقسام کے چاکلیٹس ہیں ، کم سے کم سو اور ہزار تک کی قیمت میں چاکلیٹس ملتی ہیں اور پانچ سو میں بہترین کوالٹی کی چاکلیٹ ملتی ہے۔

’ایران سے چاکلیٹس کے علاوہ اشیائے خوردنی درآمد کی جاتی ہیں۔ جیسا کہ مٹر، لوبیا، آٹا، کوکنگ آئل اور ٹماٹر وغیرہ۔ رمضان المبارک میں وہاں کے کھجور اور دہی کی ڈیمانڈ زیادہ ہوتی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا