روسی فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پوتن نے رائفل اٹھا لی

ایک تربیتی کیمپ کے دورے کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں بظاہر ولادی میر پوتن کو دیکھا جاسکتا ہے، جو زمین پر لیٹے ایک سنائپر رائفل سے فائرنگ کر رہے ہیں۔

روسی صدر ولادی میر پوتن نے یوکرین میں لڑنے والے اپنے ریزرو فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے خود رائفل اٹھا لی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی صدر نے جمعرات (20 اکتوبر کو) دارالحکومت ماسکو کے جنوب مشرق میں واقعے علاقے ریازان میں متحرک اور ریزرو فوجیوں کے ایک تربیتی میدان کا معائنہ کیا۔

اس موقعے کی ویڈیو میں بظاہر ولادی میر پوتن کو دیکھا جاسکتا ہے، جو زمین پر لیٹے ایک سنائپر رائفل سے فائرنگ کر رہے ہیں جبکہ اگلے فریم میں روسی صدر اپنے کوٹ سے مٹی جھاڑتے اور ایک فوجی کو شاباشی دیتے نظر آئے۔

 دورے کا مقصد بظاہر یوکرین میں لڑنے والے فوجیوں کا حوصلہ بڑھانا تھا۔

ولادی میر پوتن سابق سوویت یونین کی خفیہ ایجنسی ’کے جی بی‘ کے ایجنٹ رہ چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پوتن کے ساتھ اس دورے میں وزیر دفاع سرگئی شوئیگو بھی تھے، جنہوں نے انہیں بتایا کہ ان جوانوں کو کس طرح تربیت دی جا رہی ہے۔

یہ دورہ پوتن کی جانب سے یوکرین کے چار مقبوضہ علاقوں میں مارشل لا کا اعلان کرنے کے ایک دن بعد کیا گیا، جن کے الحاق کا اعلان گذشتہ ماہ کیا گیا تھا۔

اس اقدام کی یوکرین، اس کے اتحادیوں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔

یوکرین جنگ میں پے در پے شکستوں کا سامنا کرتے ہوئے پوتن نے گذشتہ ماہ یوکرین میں لڑنے والی اپنی رضاکار فورسز کو مضبوط کرنے کے لیے ریزرو فوجیوں کو بلانے کا اعلان کیا تھا۔

 تاہم اس اعلان کے ساتھ ہی ملک بھر میں احتجاج شروع ہوگیا اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا۔

دوسری جانب صدر پوتن کے فوج میں بھرتی کے حکم نامے کے بعد ہزاروں افراد نے ملک سے فرار ہونے کی بھی کوشش کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا