ایم ایل ون کو جلد شروع کرنے کی کوششوں پر پاکستان اور چین کا اتفاق

ایم ایل ون منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی تک ریلوے مین لائن (ایم ایل ون) تعمیر ہو گی جس کے ذریعے ریلوے نظام جدید خطوط پر استوار ہو گا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور صدر شی جن پنگ بیجنگ میں ملاقات کے دوران (وزیراعظم آفس)

پاکستان اور چین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کے طور پر مین لائن ون (ایم ایل ون) منصوبے کو سی پیک فریم ورک کے تحت شروع کرنے کے لیے دونوں فریق ’مشترکہ کوششیں‘ کریں گے۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے چین کے دارالحکومت بیجنگ کے گریٹ عوامی ہال میں چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ آج (بدھ) ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے پاک چین دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ایم ایل ون منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی تک ریلوے مین لائن (ایم ایل ون) تعمیر ہو گی جس کے ذریعے ریلوے نظام جدید خطوط پر استوار ہو گا۔

اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبے کی ’ضرورت کو بھی تسلیم کیا اور کراچی سرکلر ریلوے کے جلد آغاز کے لیے تمام رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔‘

چینی صدر نے ’پاکستان میں سیلاب کے بعد کی امداد اور بحالی کی کوششوں کے لیے 68 ملین ڈالر کے اضافی امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دونوں رہنماؤں نے دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری، زراعت، صحت، تعلیم، متبادل توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی اور آفات سے نمٹنے کے لیے تیاری سمیت متعدد امور پر تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں انڈیا کے زیر انتظام کشمیر اور افغانستان کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

اعلامیے کے مطابق ’ دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ سی پیک کی افغانستان تک توسیع سے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو تقویت ملے گی۔‘

 وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان