مولانا فضل الرحمان کے سمدھی غلام علی خیبر پختونخوا کے نئے گورنر

وزیر اعظم شہباز شریف نے حاجی غلام علی کو گورنر خیبر پختونخوا کے عہدے کے لیے نامزد کرتے ہوئے سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کی تھی، جس پر انہوں نے بدھ کی شام دستخط کر دیے ہیں۔

حاجی غلام علی 1984 سے جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان سے منسلک ہیں (تصویر: فیس بک/ حاجی غلام علی)

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے جمیعت علمائے اسلام کے سینیئر رہنما اور مولانا فضل الرحمان کے سمدھی حاجی غلام علی کی بطور گورنر صوبہ خیبر پختونخوا تقریری کی منظوری دے دی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے حاجی غلام علی کو گورنر خیبر پختونخوا کے عہدے کے لیے نامزد کرتے ہوئے سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کی تھی، جس پر انہوں نے بدھ کی شام دستخط کر دیے ہیں۔

گورنر خیبر پختونخوا کا عہدہ گذشتہ کئی ماہ سے خالی تھا، اور صوبائی اسمبلی کے سپیکر مشتاق غنی بطور قائم مقام گورنر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ 

اس سے قبل گورنر خیبر پختونخوا کے عہدے کے لیے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی رہنما میاں افتخار حسین کا نام بھی لیا جا رہا تھا، تاہم بعد ازاں حکمران اتحاد میں غلام علی کے نام پر اتفاق ہوا۔

حاجی غلام علی کون ہیں؟

1955 میں پشاور میں پیدا ہونے والے حاجی غلام علی 1984 سے جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان (جے یو آئی ف) سے منسلک ہیں، اور اسی جماعت کی حمایت سے 2009 میں چھ سال کے لیے سینیٹر اور 2005 میں ناظم پشاور کی حیثیت سے منتخب ہوئے، جبکہ 90 کی دہائی میں انہوں نے صوبائی دارالحکومت میں کونسلر کے طور بھی کام کیا۔

 حاجی غلام علی جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے سمدھی بھی ہیں اور غلام علی کے بیٹے زبیر علی اس وقت پشاور کے مئیر ہیں جو حالیہ بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔

حاجی غلام علی، جو پشاور کی جانی پہچانی کاروباری شخصیت ہیں، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریایف پی سی سی آئی) کے صدر بھی رہ چکے ہیں، جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے صنعتی سیکٹر میں ان کی خدمات کو خراج تحسین کے طور  2012 میں انہیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا۔

خیبر پختون خوا کے نامزد گورنر نیشنل کمیشن فار ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ کے ممبر اور بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ خیبر پختونخوا (2012۔2015) کے رکن کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دیں، آپ  اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر معتبر تعلیمی ادارے لاہور یونیورٹی آف منیجمنٹ سائنسز(لمز)، اور انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنیسٹریشن کراچی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حصہ بھی رہ چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نامزد گورنر کے خلاف الزامات

حاجی غلام علی پر آمدن سے زائد اثاثہ جات اور غیر قانونی طریقے سے جائیداد خریدنے اور بیچنے کے الزامات بھی لگ چکے، ہیں تاہم وہ تمام مقدمات میں بری ہوئے۔

پشاور کے ناظم کی حیثیت سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے حاجی غلام علی کے خلاف پر غیر قانونی طریقوں سے جائداد خریدنے اور بیچنے کا الزام لگایا تھا، جو نیب عدالت نے 2014 خارج کر دیے۔

سال 2015 میں خیبر پختونخوا احتساب کمیشن (جو اب موجود نہیں ہے) نے بھی نامزد گورنر کے خلاف انکوائری آمدن سے زاید اثاثوں کی تحقیقات شروع کیں، اور ان کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری ہوئے، جس کی پشاور ہائی کورٹ نے اجازت نہیں دی، اور اگلے ہی سال کرپشن کا مقدمہ بھی عدم ثبوت کے باعث خارج ہو گیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست