امریکہ کا مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی مخالفت کا اعلان

امریکہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کو قبول نہ کرتے ہوئے ان کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

25 مئی 2021 کی اس تصویر میں امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو مقبوضہ بیت المقدس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران(اے ایف پی)

امریکہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کو قبول نہ کرتے ہوئے ان کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم اسرائیل کی حکومت کو اس کی پالیسیز پر جانچیں گے نہ کہ شخصیات کی بنیاد پر۔‘

امریکی وزیر خارجہ نے بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے اسرائیلی کے حامی گروپ جے سٹریٹ کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم دو ریاستی حل کا راستہ روکنے والے تمام اقدامات کی بھرپور مخالفت کریں گے۔ جن میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر بھی شامل ہے لیکن یہ صرف اس تک محدود نہیں ہے۔ بلکہ مقدس مقامات میں معمولات کے تعطل، انہدام اور گھروں سے جبری بے دخلی بھی شامل ہے۔‘

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس موقعے پر انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کو حکومت کے قیام میں کامیابی پر مبارک باد بھی دی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ اس سلسلے میں انتھک کوششیں کرے گی تاکہ اس ’امید کی کرن‘ کو قائم رکھا جائے جو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ضروری ہے۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرس کے مطابق نئی اسرائیلی حکومت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ’امریکہ نئی اسرائیلی انتظامیہ کے ساتھ قریبی معاونت جاری رکھے گا۔

اینٹنی بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ ’اسرائیل کے لیے امریکہ کی سکیورٹی امداد ایک فریضہ ہے۔‘

ان سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کا کہنا تھا کہ ان سے پہلے قائم یائر لپید کی اسرائیلی حکومت ایک عرب جماعت کے تعاون سے حکومت میں آئی تھی اور وہ ناقدین کا ایک لفظ بھی نہیں سنتے تھے۔

گذشتہ ہفتے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے انتہا پسند زائیونزم پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت قائم کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ یہ جماعت فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالف ہے اور مغربی کنارے کو اسرائیلی کی عملداری میں لانا چاہتی ہے۔

نتن یاہو کی جماعت یکم نومبر کو ہونے والے انتخابات میں کلیدی حیثیت حاصل کر چکی ہے۔ یہ انتخابات اسرائیل میں گذشتہ چار سال کے دوران پانچویں عام انتخابات تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا