ارشد شریف قتل: عدالت کا نئی جے آئی ٹی کو فوری تحقیقات کا حکم

عدالت نے دو روز قبل صحافی ارشد شریف کے قتل پر از خود نوٹس لیا تھا، جس کے بعد جے آئی ٹی کو ہر دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

عدالت نے ارشد شریف کے قتل کی از خود نوٹس کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی (ارشد شریف فیس بک پیج)

ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے نئی خصوصی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے جس کو سپریم کورٹ نے فوری طور پر تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے جے آئی ٹی سے ہر دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ طلب کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے ارشد شریف کے قتل کی ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی جس کے آغاز میں عدالت کو خصوصی پانچ رکنی جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن پیش کیا گیا۔ اس میں اسلام آباد پولیس اور آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے کے نمائندہ بھی شامل ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کو وزارت خارجہ نے راستہ بھی دکھایا ہے، وزارت خارجہ نے اپنی رپورٹ میں اچھی تجاویز دی ہیں جس کے جواب میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا ’ضرورت پڑی توملزمان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔‘

چیف جسٹس نے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات فوری طور پر شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ’تحقیقات کا طریقہ کار جے آئی ٹی خود طے کرے گی۔ جے آئی ٹی کو کوئی رکاوٹ آئے تو عدالت سے رجوع کر سکتی ہے، فنڈز سمیت کسی بھی چیز کی ضرورت پڑی تو حکومت معاونت کرے گی۔‘

جسٹس مظاہر نقوی نے سوال کیا کہ ’کیا جے آئی ٹی نے مقدمہ میں نامزد ملزمان کو طلب کیا ہے؟ اس کا پہلا کام ملزمان کی طلبی ہی ہو گا۔‘

جسٹس محمد علی مظہر کے سوال ’جے آئی ٹی کتنے عرصے میں تفتیش مکمل کرے گی؟‘ پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ’تفتیش کینیا پولیس کے تعاون کے رحم و کرم پر ہو گی، ٹیم ہر ممکن کوشش کرے گی کہ جلد کام مکمل ہو۔‘

اس پر جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ اگر ملزمان پیش نہ ہوئے تو قانونی طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بعد ازاں عدالت نے جے آئی ٹی سے ہر دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کو جے آئی ٹی کی معاونت کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ وزارت خارجہ نے قانونی معاونت اور ملزمان کی حوالگی سے متعلق تجاویز دی ہیں، وزارت خارجہ کے مطابق جے آئی ٹی سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

“جے آئی ٹی عبوری پیشرفت رپورٹیں ججوں کو جائزے کے لیے پیش کرے جن پر کھلی عدالت میں بھی سماعت ہو گی۔ کسی دباؤ میں آئے بغیر یہ تفتیش کی جائے۔ اگر جے آئی ٹی کو کسی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑے تو فوری طور پر چیف جسٹس کو درخواست دے۔

عدالت نے ارشد شریف کے قتل کی از خود نوٹس کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان