گھومتی سیٹوں کے ساتھ چین سے آئی ٹرین کی جدید بوگیاں

محکمہ ریلوے کی ڈیویژنل کمرشل آفیسر کومل جمالی کا کہنا تھا کہ ٹرین تین ریک پر مشتمل ہے، اور تینو ریک کو ملا کر 46 بوگیاں ہیں۔ اب تک دو ریک کی ٹیسٹنگ مکمل ہو چکی ہے، جبکہ تیسری ریک بھی ٹیسٹنگ ٹریک پر ہے۔

ٹرین سے سفر کرنے والوں کو معیاری سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے محکمہ ریلوے نے چین سے ٹرین کی 46 بوگیاں درآمد کی ہیں جو کینٹ ریلوے سٹیشن پہنچ گئی ہیں۔

یہ بوگیاں چین سے ڈائین نامی بحری جہاز کے ذریعے کراچی کی بندرگاہ پہنچائی گئی ہیں۔

چین مزید 184 بوگیوں کے پرزے بھی پاکستان کو فراہم کرے گا جن کی مدد سے بوگیوں کی اسمبلنگ اسلام آباد میں کی جائے گی۔

اکانومی اور  اے سی سٹینڈرڈ کوچز میں آرام دہ برتھ، آگ بجھانے والے آلات اور نائٹ لیمپس کے علاوہ موبائل فون چارج کرنے کی سہولت بھی موجود ہے، جبکہ پارلر کار کوچز میں ایل ای ڈی اور گھوم جانے والی نشستیں لگائی گئی ہیں۔

چین سے آنے والی کوچز میں ایک بریک وین بھی ہے، جس میں معزور افراد کے لیے مخصوص واش رومز کی سہولت رکھی گئی ہے۔

ٹرین میں موسم کی مناسبت سے  اے سی اور ہیٹر کی سہولتیں بھی موجود ہیں، جبکہ ہر نشست کے ساتھ ایک چھوٹا کوڑے دان بھی لگایا گیا ہے۔

محکمہ ریلوے کی  ڈیویژنل کمرشل آفیسر کومل جمالی کا کہنا تھا کہ ٹرین تین ریک پر مشتمل ہے، اور تینو ریک کو ملا کر 46 بوگیاں ہیں۔ اب تک دو ریک کی ٹیسٹنگ ہو چکی ہے، جبکہ تیسری بھی ٹیسٹنگ ٹریک پر ہے۔

ان کے مطابق اس وقت یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ پارلر کار مختصر سفر کے لیے بنائی گئی ہے یا طویل سفر کے لیے، تاہم ماضی میں شالیمار ٹرین سے مسافر سیٹ بائے سیٹ سفر کرتے رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کومل جمالی کا مزید کہنا تھا کہ کرائے کے حوالے سے محکمے کی جانب سے لیٹر موصول نہیں ہوا تاہم امید کی جا رہی ہے کہ تینوں ریکس 15 دسمبر تک کام شروع کر دیں گے اور ابتدائی طور پر یہ ٹرین گرین لائن کا حصہ بنے گی۔

ہیڈ ٹرین ایگزامینر محمد یونس نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرین میں تمام سفری سہولیات آرام دہ ہیں اور کسی خرابی کی صورت میں انجنیئرز موجود ہوں گے جو چین سے ترتیب حاصل کر کے آئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان