لسبیلہ: خسرے کی وبا سے چار بچے ہلاک، ہنگامی اقدامات کا فیصلہ

ضلعی ہیلتھ آفیسر لسبیلہ ڈاکٹر قمبر رونجھا نے بتایا جو بچے بیمار ہوئے تھے ان کو والدین نے گھر میں بند کردیا تھا اور روایتی طریقے سے علاج کر رہے تھے۔

ڈاکٹر قمر رونجھا نے بتایا کہ وہ خود لسبیلہ کے علاقے میں موجود ہیں اور اب تک کل چھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جن میں سے چار بچوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں (تصویر: پیر بخش کلمتی)

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں خسرے کی وبا پھیلنے سے کم از کم چار بچے ہلاک ہوگئے ہیں اور اس وبا سے بچاؤ کے لیے ضلعے میں ہنگامی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان اقدامات کے تحت علاقے میں آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جائیں گے۔

محکمہ اطلاعات کی طرف سے جاری خبر کے مطابق خسرے سے متاثرہ علاقے ضلعی ہیلتھ کوارٹر ہسپتال اُوتھل سے شمال مغرب میں تقریباً 35 کلومیٹر دور ہے۔ سات دنوں کے دوران خسرے  کے چھ طبی طور پر تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

جن میں سے دو سے زیادہ متاثرہ بچوں  کو ڈی ایچ کیو ہسپتال اُوتھل لایا گیا جبکہ دیگرکوعلاج اور ادویات موقع پر فراہم کی گئیں اور  تین کے نمونے حاصل کیے گئے۔ جنہیں قومی صحت کے ادارے آئی این ایچ لیب اسلام آباد بھجوایا جائے گا۔

ضلعی ہیلتھ آفیسر لسبیلہ ڈاکٹر قمبر رونجھا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’اس وقت حالات قابو میں ہیں اور طبی کیمپ لگا دیا گیا ہے۔ متاثرہ اورصحت مند بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا کام جاری ہے۔ ‘

ڈاکٹر قمر رونجھا نے بتایا کہ وہ خود لسبیلہ کے علاقے میں موجود ہیں اور اب تک کل چھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جن میں سے چار بچوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں کی وجہ ’ٹیکے لگانے سے انکار‘ ہے۔

ضلعی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر قمر رونجھا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہاں پر تعلیم کی کمی ہے۔ علاقہ اوتھل سے 35 کلومیٹر دور ہے۔ جو بچے بیمار ہوئے تھے ان کو والدین نے گھر میں بند کردیا تھا اور روایتی طریقے سے علاج کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ اس علاقے میں پولیو سے انکاری والدین کی شکایت بھی سامنے آئی ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ لوگ انجکشن لگانےسے بھی کتراتے ہیں جس کی وجہ سے خسرے کی وبا پھیلی ہے۔

خسرے کی وبا پھیلنے پروزیر اعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے نوٹس لیتے ہوئے ضلعی ہیلتھ آفیسر لسبیلہ کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں وبا کی روک تھام کے لیے تمام ضروری اقدامات اور تمام ضروری طبی عملے کی متاثرہ علاقوں میں موجودگی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

 خسرہ  کے کیسز کے حوالے سے ضلعی ہیلتھ آفیسر لسبیلہ ڈاکٹر قمر رونجھو نے فوری طور پر متاثرہ علاقے کے گاؤں الانہ صابرہ گمبٹ یوسی شہ، تحصیل لاکھاڑہ کا میڈیکل ٹیم کے ہمراہ دورہ کیا۔

ان علاقوں میں چند گھرانے معمول کے حفاظتی ٹیکے لگانے سے انکاری ہے  لہذا تمام کیسز میں پہلے ویکسینیشن نہیں کی گئی تھی۔ تمام 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو قطرے پلائے گئے۔

صورت حال کے حوالے سے ڈائریکٹرل جنرل صحت بلوچستان ڈاکٹر نور محمد قاضی نےضلعی ہیلتھ آفیسر لسبیلہ اور پی پی ایچ آئی کو احکامات جاری کیے ہیں کہ ضلع لسبیلہ میں خسرہ کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

محکمہ صحت کی جانب سے جاری خبر میں بتایا گیا کہ انہوں نے تمام شریک تنظیموں کو فوری طور پر خسرہ کی وبا سے بچانے کے لیے علاقے کے تمام بچوں کو خسرہ سے بچاو کا ٹیکے لگائیں۔ 

ڈائریکٹرصحت خود بھی  ڈبلیو ایچ او اور پی پی ایچ آئی سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں۔ انہوں نےخسرہ سے آگاہی مہم کے حوالے سے بھی فوری احکامات جاری کردیے ہیں۔

محکمہ صحت کی طرف سے خبر میں بتایا گیا کہ سیکریٹری صحت بلوچستان صالح ناصر کی خصوصی ہدایات پر سپیشل سیکریٹری صحت بلوچستان داؤد بازئی نے ضلع لسبیلہ میں خسرہ کی صورت حال پر ہنگامی آن لائن اجلاس کا انعقاد کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اجلاس میں صوبائی کوآرڈینیٹر ای پی آئی ڈاکٹر اختر بلیدی، ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر خالد قمبرانی، ڈاریکٹر وی بی ڈی ڈاکٹر میر یوسف خان، صوبائی کوآرڈینیٹر پریونٹوو پروگرام ڈاکٹر عامر رئیسانی، ڈی ایچ او لسبیلہ ڈاکٹر قمر رونجھو، ایڈیشنل سیکریٹری عتیق اللہ خان،  ڈبلیو ایچ او کے صوبائی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رحمت اللہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ 

اجلاس میں ڈی ایچ او لسبیلہ ڈاکٹر قمر رونجھو نے ضلع میں خسرہ موجودہ صورت حال پر رپورٹ پیش کی۔ 

سپیشل سیکریٹری نے فوری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام وسائل کو بروئے کار لا کر ہنگامی بنیادوں میں صورت حال کو قابو کرنے کی کوشش کریں۔

سپیشل سیکریٹری نے کہا کہ وہ لسبیلہ کے ڈپٹی کمشنر سے رابطے میں ہیں۔  کسی بھی صورت حال پر ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر خسرہ سے بچاؤ کی مہم چلائی جائے۔ 

ضلع لسبیلہ  رواں سال بارشوں اور سیلابی ریلوں سے شدید متاثر ہوا تھا جس کے باعث رابطہ سڑکیں اور زرعی زمینیں بری طرح متاثر ہوئیں۔

(ایڈیٹنگ: ندا مجاہد)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت