برطانیہ کے یوکرین کو جدید ٹینک فراہم کرنے کے اعلان پر روس نالاں

یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے برطانیہ کی متوقع مدد کو یوکرین کے دفاع کے لیے ’اہم‘ قرار دیا ہے۔

22 مارچ 2003 کی اس تصویر میں عراق کے ایک نامعلوم مقام پر برطانوی چیلینجر ٹینکوں کو دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

برطانیہ نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کو جدید جنگی ٹینک فراہم کرنے کا اعلان کر دیا تاہم روس نے برطانیہ کے اس اعلان پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے اعلان کیا ہے کہ ’برطانیہ لندن میں روسی سفارت خانے کی تنقید کو نظر انداز کرتے ہوئے یوکرین کو اضافی گولہ بارود کے ساتھ 14 جنگی ٹینک یوکرین بھیجے گا۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کی جانب سے ہفتے کی شب جاری ایک بیان میں کہا کہ ’چیلنجر 2‘ ٹینکوں کا ایک سکواڈرن آنے والے ہفتوں میں یوکرین بھیجا جائے گا جب کہ 30 کے قریب خودکار AS90 توپیں بھی کیئف کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔

برطانیہ آنے والے دنوں میں یوکرین کی افواج کو ٹینکوں اور توپ خانے کے استعمال کی تربیت کا بھی آغاز کر دے گا۔

وزیر اعظم سونک کے ترجمان نے ایک علحیدہ بیان میں بتایا: ’ایک ایسے وقت جب یوکرین کے عوام دوسرے سال کے قریب مسلسل روسی بمباری کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، وزیر اعظم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں کہ یوکرین اس جنگ میں فتح یاب ہو۔‘

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’اپنے قریبی فوجی مشیروں کے ساتھ رشی سونک نے فوجی خاکے کا تجزیہ کیا، برطانیہ کی حمایت کے سٹریٹجک اثرات کو سمجھا اور ایک ایسے پہلو کی نشاندہی کی جس کے ذریعے برطانیہ اور اس کے اتحادی اس جنگ میں زیادہ سے زیادہ اثر ڈال سکتے ہیں۔‘

برطانوی وزیر اعظم کا یہ اعلان ہفتے کو ہی یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی کے ساتھ ایک فون کال کے بعد سامنے آیا جس کے دوران رشی سونک نے ’یوکرین کے لیے حمایت کو تیز کرنے کے لیے برطانیہ کے عزائم کا خاکہ پیش کیا جس میں ’چیلنجر 2‘ ٹینکوں اور اضافی توپ خانے کے نظام کی فراہمی بھی شامل ہے۔‘

سونک کے دفتر نے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ برطانیہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ تعاون کو مربوط بنائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب جرمنی، فرانس اور امریکہ نے گذشتہ ہفتے یوکرین کو بکتر بند گاڑیاں فراہم کرنے کا اشارہ دیا تھا۔

وزیر اعظم کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ وزیر دفاع پیر کو برطانوی پارلیمنٹ کو اس سکیورٹی سپورٹ کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

دوسری جانب روس نے برطانیہ کے اس اعلان پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق برطانیہ میں روسی سفارت خانے نے اس پیش رفت کے بعد جاری بیان میں کہا کہ ’تنازع والے علاقے میں ٹینکوں کی رسد جنگ کی آگ کو بھڑکانے ہی کام کرے گی جس سے شہری آبادی سمیت زیادہ ہلاکتیں ہوں گی۔‘

تاہم یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے ہفتے کی شب نشر ہونے والے اپنے ویڈیو خطاب میں برطانیہ کی متوقع مدد کو یوکرین کے دفاع کے لیے ’اہم‘ قرار دیا۔

صدر زیلنسکی نے کہا: ’ہمیں حقیقتاً اس (جدید ٹینکوں) کی ضرورت ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ اب دوسرے شراکت دار بھی اسی طرح کے فیصلے کریں گے۔‘

فروری 2022 میں روس کے حملے کے بعد سے یوکرین کے یورپی اتحادیوں نے کیئف کو 300 سے زیادہ سوویت ساختہ ٹینک بھیجے تھے لیکن مغرب اب تک جدید بھاری ٹینکوں کو بھیجنے سے ہجکچاتا رہا ہے جنہیں یوکرین نے بارہا روسی حملہ آور فوج کے خلاف آگے بڑھنے کے لیے اہم قرار دیا تھا۔

برطانوی ساختہ ’چیلنجر 2‘ ایک جنگی ٹینک ہے جسے دوسرے ٹینکوں پر حملہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ 1994 سے برطانوی فوج میں شامل کیے گئے تھے۔

برطانوی فوج کے مطابق ان ٹینکوں کو بوسنیا اور ہرزیگووینا، کوسوو اور عراق کی جنگوں میں استعمال کیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا